ڈسٹرکٹ اسپتال کے مردہ خانے سے لاش کی ایک آنکھ غائب

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st Jan.

ساگر،21جنوری :مدھیہ پردیش کے ساگر کے ضلع اسپتال کے پارے میں ایک بار پھر چوہوں نے مردہ جسم کی آنکھ چبا دی۔ یہ معاملہ جمعرات کی صبح اس وقت سامنے آیا جب لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے فریزر سے نکالا گیا۔ لاش کی ایک آنکھ غائب تھی۔ 15 دن کے اندر یہ دوسرا واقعہ ہے، جب پوسٹ مارٹم کے لیے لائی گئی لاش کی آنکھ غائب ہوگئی۔ اس سے قبل 4 جنوری کو بھی ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا تھا، جب لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے میز پر رکھا گیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چوہوں نے لاش کی آنکھ نکال لی ہے۔سول تھانہ علاقہ میں واقع جوونائل کورٹ کے پیچھے رہنے والے رمیش اہیروار 15 جنوری سے لاپتہ تھے۔ پولیس نے 16 جنوری کو رمیش کو زخمی حالت میں پایا، جس کے بعد اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ 17 جنوری کو علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ میت کو مرکری کے ڈیپ فریزر میں رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ رمیش کو مرگی کا مرض تھا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوئی۔ لاش کی شناخت نہ ہونے کے باعث لاش کو دو روز تک فریزر میں رکھا گیا۔ جمعرات کی صبح جب لواحقین لاش کی شناخت کے لیے مارچوری پہنچے تو اس کی ایک آنکھ غائب تھی۔انتظامیہ نے عجلت میں صرف ایک بار میت دیکھنے کی اجازت دی لیکن جب لواحقین نے دوسری بار میت دیکھنے کا کہا تو انتظامیہ کے ملازمین نے انکار کر دیا۔ پولیس نے مداخلت کی تو لاش دوبارہ دکھائی گئی جس کی ایک آنکھ غائب تھی۔ لواحقین نے اسپتال انتظامیہ پر انسانی اعضا سمگل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ تاہم پولیس نے کسی طرح صورتحال پر قابو پالیا۔معاملے کے حوالے سے انتظامیہ نے بتایا کہ مرکری کے ڈی فریزر میں چوہے بھی داخل ہوئے اور انہوں نے لاش کی آنکھ کاٹ دی۔ کافی سمجھانے کے بعد لواحقین لاش لے کر مردہ خانے سے روانہ ہو گئے۔اس سے قبل 4 جنوری کو ضلع اسپتال کے مارچوری سے چوہوں نے 32 سالہ موتی کے والد بریلال گاؤنڈ جو امیت گاؤں کے رہنے والے تھے کی آنکھیں کاٹ لی تھیں۔ تب سی ایم ایچ او ڈاکٹر ممتا تیموری نے انکوائری کمیٹی بنائی تھی لیکن آج تک یہ انکوائری کمیٹی کوئی رپورٹ پیش نہیں کر سکی۔ اس دوران اسپتال کے دونوں فریزر کو بہتر کر دیا گیا۔ لاشیں اسی میں رکھی گئی تھیں لیکن فریزر کے اندر سے میت کی آنکھیں غائب ہونے کی وجہ سے اسپتال کے انتظامات پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔