Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st Jan.
کٹیہار (عمر مُرشد) 21 جنوری 23
ضلع کے سماجی کارکنوں اور عوامی نمائندوں نے مشترکہ طور پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور پریس کلب آف انڈیا کو دینک جاگرن کے خلاف شکایتی خط پیش کیا ہے۔ سماجی کارکنوں اور ضلع کے نمائندوں نے مل کر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور پریس کلب آف انڈیا کو دینک جاگرن اخبار کے بھاگلپور ایڈیشن اور اس کے شریک ایڈیٹر اور ‘سیمانچل کا سچ’ نیوز کے رپورٹر سنجے سنگھ کے خلاف شکایتی خط پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دسمبر 2022 میں دینک جاگرن کے بھاگلپور ایڈیشن نے ‘ٹروتھ آف سیمانچل’ کے نام سے ایک سیریز چلائی جو جھوٹ کا پوٹلی تھی۔اخبار نے کئی دنوں تک صفحہ اول پر یہ خبر چلائی کہ سیمانچل میں مسلمانوں کا غلبہ مسلسل بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ہندو آبادی ہجرت پر مجبور ہے۔ جب ‘مین میڈیا’ نے زمین پر جا کر ان خبروں کی تصدیق کے لیے لوگوں سے بات کی تو انکشاف ہوا کہ اخبار میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ضلع کے سماجی کارکنوں اور عوامی نمائندوں نے مشترکہ طور پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، کٹیہار کے ڈی ایم اور پریس کلب آف انڈیا (دہلی) کو سنجے سنگھ، بھاگلپور ایڈیشن اور روزنامہ جاگرن کے شریک ایڈیٹر کے خلاف شکایتی خط پیش کیا، جس میں قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے. خط میں لکھا گیا ہے، ’’ہم کٹیہار کے باشندے دینک جاگرن میں شائع ہونے والی گمراہ کن، بے بنیاد خبریں ہیں اور ان خبروں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘ مزید لکھا ہے کہ ’’سیمانچل کے تمام اضلاع میں بھائی چارے اور باہمی اتحاد کی فضا برسوں سے قائم ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔‘‘