Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Jan.
واشنگٹن،7جنوری:وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں یوکرین میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کا کوئی امکان نہیں دیکھ رہے۔ انہوں نے کیف کو فوجی امداد جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔جان کربی نے کہا کہ ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم روسیوں سے یہ توقع نہیں رکھتے کہ وہ اگلے چند مہینوں میں اپنے ہاتھ اٹھا لیں گے اور لڑائی بند کر دیں گے۔یاد رہے جمعہ کو امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے یوکرین اور روسی فوجی آپریشن سے متاثرہ ممالک کے لیے 3.75 بلین ڈالر سے زیادہ کے امریکی فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ نئی امداد میں یوکرین کو بریڈلی فائٹنگ وہیکلز، آرٹلری سسٹم، بکتر بند پرسنل کیریئر، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، گولہ بارود اور دیگر اشیا فراہم کرنا شامل ہے۔ اس پیکج کے بعد کیف کو امداد کی مالیت 2.85 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔امریکی محکمہ دفاع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ یوکرین کو بریڈلی فائٹنگ گاڑیوں کی فراہمی میں چند ماہ لگیں گے۔امریکی محکمہ دفاع نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے یوکرین میں اپنے اہداف کو ترک نہیں کیا، بیان میں ماسکو کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود آج یوکرین میں جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔دوسری طرف یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حالیہ امریکی فیصلے پر اظہار تشکر کیا۔ اپنی ویڈیو تقریر میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کو بریڈلی بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا واشنگٹن کا فیصلہ ضرورت کے عین مطابق ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان اعداد و شمار کے ساتھ یوکرائنی جنگ کی کوششوں کے لیے امریکی امداد کی مالیت اربوں ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے مہینوں پہلے اعلان کیا تھا کہ امریکی امداد بنیادی حکومتی کارروائیوں میں مدد فراہم کرے گی۔ یوکرینی عوام کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد دے گی اور یوکرین کی مزاحمت کو مضبوط کرے گی۔یاد رہے گزشتہ فروری میں یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے کیف میں مغربی امداد کی آمد جاری ہے، لیکن اس میں اضافہ اس وقت ہوا جب اکتوبر میں پوتین نے یوکرین کے چار علاقوں کے روس کے ساتھ الحاق کااعلان کردیا تھا۔