بی جے پی لگاتار تیسری بار اقتدار میں نہیں آئے گی ؟

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 26th Feb

گزشتہ دنوں بہار میں ایک ہی دن بی جے پی اورعظیم اتحاد کی ریلیاں منعقد ہوئیں۔دونوں ریلیوں کے سیاسی تانے بانے بالکل روایتی انداز کے لگے۔ دونوں ریلیوں کو دیکھنے کے بعد ایسا لگا کہ بہار کی سیاست آج بھی وہیں ہے ، جہاں تقریباََ 15 برس پہلے تھی ۔ اب بھی انتخابی جنگ کے وہی پرانے ایشوز ہیں، جس کی مدد سے سیاسی جماعتیں انتخابی میدان سر کرنا چاہتی ہیں۔ دونوں ریلیوں کی خاص بات یہ ہے کہ سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی جنگ ایک بار پھر سیکولرازم اور ریزرویشن کے ایشو پر لڑی جائے گی۔ اس بار بھی لالو پرسادپہلے کی طرح بی جے پی کے خلاف سیکولرازم کا مسئلہ اٹھائیں گے۔لالو پرسادنے اپنی ورچوئل تقریر میں سب کچھ صاف کر دیا تھا۔مجموعی طور پر لالو بہت خوش نظر آ رہے تھے۔
دوسری طرف اگرچہ امیت شاہ نے آنے والے انتخابات میں عظیم اتحاد کو گھیرنے کے لیے بہت سے مسائل اٹھائے، لیکن انہوں نے بہار کو جنگل راج سے نجات دلانے کی کال دے کر اپنا ارادہ واضح کر دیا۔ عوام کو خبردار کرتے ہوئے امت شاہ نے صاف طور پر کہا کہ نتیش کمار اب صرف لالو پرساد کی گود میں بیٹھ کر راشٹریہ جنتا دل کے نامکمل جنگل راج کو مکمل جنگل راج بنا رہے ہیں۔ اس موقع پر اپنی غلطی کو قبول کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نتیش کمار سے ہمیں تب ہی سنبھل جاناچاہیے تھا ،جب انہوں نے پہلی بار ہمیں دھوکہ دیا تھا۔ لیکن بی جے پی نے بڑا دل دکھایا اور انہیں دوسری بار بھی وزیر اعلیٰ بنا دیا۔ اب بی جے پی ان کے جال میں نہیں آئے گی۔ اس لیے اگر آپ جنگل راج سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو بہار میں بی جے پی کو اکیلے اقتدار میں لانا ہوگا۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ لالٹین سے اٹھنے والے شعلے میں پورا بہار جل رہا ہے۔ اب نتیش بابو میں لالٹین کے شعلے کو بجھانے کی ہمت نہیں ہے۔ لیکن میں بہار کے لوگوں سے یہ بتانے آیا ہوں کہ اس بار ایسا سبق سکھاؤ کہ بہار میں پارٹیاں بدلنے والے خاموش ہو جائیں۔انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 2024 میں نریندر مودی کو ایک بار پھر بھاری اکثریت سے وزیر اعظم بنانا ہے۔اور پھر مرکز میں نریندر مودی کی حکومت ہوگی اور بہار میں بی جے پی کی حکومت، تب ہی حقیقی معنوں میں ڈبل انجن والی بی جے پی کی قیادت والی حکومت بنے گی۔ انھوں الزام لگایا کہ نتیش کمار مرکز کی طرف سے دی گئی رقم بھی خرچ نہیں کر پاتے ہیں۔امت شاہ اتنے پرجوش ہو گئے تھے کہ ریلی میں ہی انہوں نے عوام سے یہ عہد کرایا کہ آیا رام گیا رام کو بھگائیں گے اور بی جے پی کو اقتدار میں لائیں گے۔
ادھر پورنیہ کی ریلی میں آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد نے ورچوئل طریقے سے ملک کو بی جے پی سے چھٹکارا پانے کا طریقہ بتایا۔ انہوں نے ملک کو خبردار کیا کہ وہ ہندو مسلم سیاست کرکے ملک کو تقسیم کررہے ہیں۔ بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے دہانے پر ہے۔ لالو پرساد کا الزام تھا کہ بی جے پی پارٹی نہیں ہے بلکہ آر ایس ایس کا ماسک ہے اور ریزرویشن کے سخت خلاف ہے۔آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد نے عظیم اتحاد کی ریلی میں ریزرویشن کارڈ کھیلتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ ملک میں ریزرویشن ختم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ایسے میں سب کو متحد ہو کر لڑنا ہو گا۔ لالو نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پورنیہ میں عظیم اتحاد کی تمام پارٹیوں کے لوگ ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ یہ اتحاد ثابت کرے گا کہ عظیم اتحاد آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
ریلی میں اپنی الگ شناخت قائم کرتے ہوئے نتیش کمار نے آئندہ انتخابی جنگ میں لالو پرساد کی خصوصی حیثیت کا مسئلہ بھی شامل کیا۔ ریلی کے دوران سی ایم نے کہا کہ 8 سالوں میں صرف 59 ہزار کروڑ روپے ہمیں مرکز سےملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہار کی ترقی میں بی جے پی کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ نریندر مودی اور امیت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے نتیش کمار نے کہاتھا کہ دہلی میں دو لیڈر ہیں، ایک وزیر اعظم اور دوسرے وزیر داخلہ۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ان کے خلاف لڑنے کے لیے بہار میں سات جماعتوں کا ایک مضبوط اتحاد بنایا گیا ہے اور ہم تمام 40 سیٹیں جیتیں گے۔ اب ہم صرف کانگریس کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہیں جلد فیصلہ لینا چاہیے۔ادھر چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں کل اختتام پذیر کانگریس کے 85ویں کنونشن میں جو باتیں ابھر کر سامنے آئی ہیں،وہ ملک کی اپوزیشن جماعتوں کے لئے حوصلہ افزا ہیں۔ ایسے میں بعض سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس بار 2024 میں بی جے پی کو تھوڑی پریشانی ضرور ہو سکتی ہے لیکن اب تک ، اپوزیشن کی سیاست کاجو تانا بانا نظر آ رہاہے اس لحاظ سے یہ کہنا آسان نہیں ہے کہ بی جے پی لگاتار تیسری بار اقتدار میں نہیں آئے گی۔
************************