Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 4th Feb
نئی دہلی، 4فروری : سفر حج 2023 کا ابھی تک اعلان نہیں ہوا ہے،جبکہ مئی کے آخر میں ہندوستان سے پروازیں روانہ ہونی ہیں۔9 جنوری کو حکومت ہنداور سعودیہ حکومت کے درمیان دو طرفہ معاہدہ بھی ہوچکاہے جس میں ہندوستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ پچھتر ہزار مختص کیا گیا ہے۔ابھی تک نہ تو نئی حج پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے اور نہ ہی سفرحج 2023 کے آن لائن فارم جاری کئے گئے ہیں جس کو لے کر عوام میں بڑی بے چینی کی کیفیت بنی ہوئی ہے۔اس معاملے پر سینئر حج رضاکار حاجی ریاض الدین نے آج مرکزی وزیر اقلیتی اموراسمرتی ایرانی کی رہائش گاہ پر ایک خط دیا اور ان کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے حج فارم جاری کروانے کی ہدایت جاری کریں۔اس موقع پر ان کے ساتھ حج رضاکار حاجی نواب احمد بھی موجود تھے۔ مرکزی وزیر کو لکھے خط میں حاجی ریاض الدین نے کہا کہ ملک کے مسلمان اور حج پر جانے والے عازمین تقریباً تین ماہ سے حج کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں۔حج امور کے بیشتر کام وزارت خارجہ، وزارت شہری ہوا بازی، وزارت اقلیتی امور اور وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے آگے لکھا ہے کہ میں آپ کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں کہ حج 2019 کا حج فارم 17 اکتوبر 2018 کو ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تھا-حج 2020 کا حج فارم 10 اکتوبر 2019 کو ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تھا۔ اور 2022 کے لئے حج فارم 1 نومبر-2021 کو ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تھا، جس میں حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے عازمین کے کام اور عازمین کے فارم بھرنے کے لیے تقریباً چار ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔لیکن اس سال آج 3فروری 2023 اور حج 2023 کا فارم ابھی تک حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ 09-جنوری-2023 کو حج 2023 کے لئیہندوستانی عازمین کے کوٹہ کو اعلان کر دیا گیا ہے۔حاجی ریاض الدین نے لکھا کہ اس سلسلے میں میں آپ کی توجہ اس حقیقت کی طرف بھی مبذول کرواتا ہوں کہ میں گزشتہ 25 سال سے کسی سیاسی جماعت سے وابستہ ہوئے بغیر حجاج کرام کی سہولت کے لیے کام کر رہا ہوں۔حج ہمارا بین الاقوامی سفر ہے جس پر آپ کو خصوصی توجہ دینی چاہیے اور حج کمیٹی آف انڈیا کو سختی سے ہدایات دیں کہ وہ اپنے ملک کے عازمین حج کو پریشانیوں اور مشکلات سے بچانے کے لئے بلا تاخیر حج فارم جاری کریں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس سلسلے میں ذاتی دلچسپی لیں گی ۔انڈین یونین مسلم لیگ کے ارکان پارلیمنٹ ای۔ٹی محمد بشیر ،رب نواز غنی ،پی وی عبدالواہاب اور عبدالصمد صمدانی پر مشتمل ایک وفد نے بھی مرکزی اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اس سال حج کے لیے درخواستیں قبول کرنے میں تاخیر انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔ اور اس کا فوری حل تلاش کیا جانا چاہیے۔مرکزی حکومت نے ابھی تک حج پالیسی شائع نہیں کی ہے۔ حج کے لیے درخواست بھی نہیں دی جاتی۔ تاخیر حجاج کرام اور حج کے طریقہ کار کو سنبھالنے والے اہلکاروں کے لیے سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔ای ٹی محمد بشیر نے کہا کہ اسلام کے پانچ ارکان میں شامل حج مسلمانوں کے لیے انتہائی اہم فریضہ ہے جس کی تیاری ایک مسلمان برسوں سے کرتا ہے اور سال بھر پروسیس میں لگتا ہے۔اس اہم فریضہ میں تاخیر سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ باقی چار ارکان تو مسلمانوں اپنے وطن میں ادا کرتا ہے لیکن حج ایک ایسا رکن ہے جس کے لئے سفر حج پر مکہ مکرمہ جانا فرض ہے۔لہذا اس تاخیر کے وجوہات سامنے ا?نا چاہئے یا پھر جلد از جلد اس کی کارروائی شروع کردینی چاہئے۔ اس وفد میں شامل دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی ،پاٹی کے جنرل سکریٹری خرم انیس عمر ،سید نیاز احمد راجہ ،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ، دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن، اتیب احمد خان ایم ایس ایف کے قومی جنرل سکریٹری،محمد آصف،معین الدین انصاری نائب صدر ،نورالشمس ،محمد زاہد نائب خزانچی ،مولانا دین محمد قاسمی بھی موجود تھے۔