Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Feb
نئی دہلی ،9فروری:راجیہ سبھا میں آج صدر جمہوریہ کی تقریر پر شکریہ کی تجویز پر بحث کا جواب دینے آئے پی ایم مودی کی تقریر کے دوران خوب ہنگامہ ہوا۔ اڈانی معاملے پر جے پی سی جانچ کا مطالبہ کر رہی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے پی ایم مودی کی تقریر شروع ہوتے ہی ’مودی-اڈانی بھائی بھائی‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ اس اچانک حملے سے پریشان پی ایم مودی کو تھوڑی دیر کے لیے اپنی تقریر روکنی پڑی۔ اس کے بعد ایوان کے سربراہ نے اپوزیشن کو روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانے، جس کے سبب تھوڑی دیر بعد پی ایم نے ان نعروں کے درمیان ہی اپنی تقریر مکمل کی۔جمعرات کی دوپہر جیسے ہی ایوان بالا میں پی ایم مودی کی تقریر شروع ہوئی، کانگریس سمیت اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے نعرہ بازی شروع کر دی۔اس کے علاوہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ’اڈانی پر منھ تو کھولو، کچھ تو بولو کچھ تو بولو‘ اور ’اڈانی پر جواب دو، جواب دو‘ کے نعرے بھی خوب لگائے۔اپوزیشن کے اس زوردار حملہ سے حیران نظر آ رہے پی ایم مودی نے خود کو سنبھالنے کے لیے جوابی حملہ کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ جتنا کیچڑ اچھالو گے، کمل اتنا ہی کھلے گا۔ پی ایم نے کہا کہ تکلیف ان لوگوں کو ہو رہی ہے جن کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ لیکن وہ صاف کرنا چاہتے ہیں کہ بدعنوانی کے خلاف لڑائی کمزور نہیں پڑے گی۔ ہماری حکومت وہ حکومت نہیں ہے جو صرف منصوبے بناتی ہے بلکہ زمین پر اسے اتارتی بھی ہے۔ پی ایم مودی کے ان جوابی حملوں کے باوجود ان کی تقریر کے شروع سے آخر تک مودی-اڈانی بھائی بھائی کا نعرہ لگتا رہا۔واضح رہے کہ گوتم اڈانی معاملے کی جے پی سی جانچ کے مطالبہ کو لے کر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے جارحانہ رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ اس معاملے پر دو دن پہلے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی لوک سبھا میں زبردست حملہ کرتے ہوئے پی ایم مودی پر گوتم اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔ لوک سبھا میں اپنی تقریر میں انھوں نے پی ایم مودی سے براہ راست پوچھا تھا کہ اپنے کتنے غیر ملکی دوروں میں وہ اڈانی کو ساتھ لے گئے ہیں، اور اس کے بعد کتنے ممالک میں انھیں ٹھیکے ملے ہیں۔