رنگ روڈ سرائے کالے خان تا کشمیری گیٹ اپریل سے سگنل فری، جام سے نجات

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Feb

نئی دہلی،9فروری:سرائے کالے خان بس اسٹینڈ سے کشمیری گیٹ بس اسٹینڈ تک رنگ روڈ کا تقریباً 10-11 کلومیٹر کا حصہ اپریل سے مکمل طور پر سگنل فری ہو جائے گا۔ رنگ روڈ کو سگنل فری بنانے کے لیے بھیرو مارگ کے ریلوے کراسنگ پر بنائے جانے والے انڈر پاس کو اپریل تک مکمل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ انڈر پاس کی تعمیر میں تاخیر کئی تکنیکی وجوہات کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پانچ لین چوڑے انڈر پاس میں سے دو لین کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ تین لین انڈر پاس کی کھدائی تقریباً 28 میٹر رہ گئی ہے۔پی ڈبلیو ڈی حکام کے مطابق، متھرا روڈ، رنگ روڈ اور بھیرون مارگ پر پرگتی میدان اور اس کے آس پاس ٹریفک کو ہموار کرنے کے لیے انڈر پاس اور ٹنل بنائے گئے تھے۔ لیکن، جام کا مسئلہ ختم نہیں ہوا۔ نوئیڈا اور مشرقی دہلی جانے والے لوگ بھیرن مارگ کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بھیرن مارگ سے نوئیڈا یا مشرقی دہلی جانے کے لیے لوگوں کو آئی پی میٹرو اسٹیشن کے قریب سے تقریباً 700-800 میٹر کے فاصلے پر یو ٹرن لینا پڑتا ہے۔ اس لیے لوگ بھیرن مارگ استعمال کرنے کے بجائے ٹنل کا استعمال کرتے ہیں جس سے جام کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔بھیرو مارگ پر پانچ لین کا تقریباً 400 میٹر طویل انڈر پاس بنایا جا رہا ہے۔ اس میں ITEO سے رنگ روڈ آنے والی ٹریفک کے لیے دو لین اور نوئیڈا یا مشرقی دہلی سے آنے والی ٹریفک کے لیے تین لین ہیں۔ دو لین انڈر پاس کی باکس پشنگ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ تین لین انڈر پاس کا باکس پشنگ کا کام تقریباً 28 میٹر باقی ہے۔ باکس پشنگ کا کام اپریل تک مکمل کیا جا سکتا ہے۔دونوں انڈر پاسز کا بنیادی ڈھانچہ تقریباً 100 میٹر ہے۔ جمنا انڈر پاس سے 50-100 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ کھدائی کرنے پر پانی کا ایک چشمہ پھوٹتا ہے اور سرنگ کو بھر دیتا ہے۔ انڈر پاس سے پانی نکالنے کے لیے 150 کے قریب موٹر پمپ لگائے گئے ہیں۔ باکس پشنگ مشین کا وزن تقریباً 1400 ٹن ہے۔ جب یہ مشین ریلوے ٹریک کے نیچے چلتی ہے تو وائبریشن کی وجہ سے ٹریک کی سیدھ اوپر اور نیچے جاتی ہے۔ ریلوے نے ایجنسی کو باکس پشنگ مشین چلانے کے لیے صبح 1 بجے سے صبح 7 بجے تک کا وقت دیا ہے۔