Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st Feb
لکھنؤ/کاس گنج،21فروری : اترپردیش کی کاس گنج جیل میں بند مافیا مختار انصاری کے بیٹے ایم ایل اے عباس انصاری کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اب عباس انصاری پر ڈرون کے ذریعے کڑی نظر رکھی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے ارد گرد ایک ماہ کے روسٹر پر کیپٹو گارڈز تعینات کیے جائیں گے، جنہیں ہر ماہ تبدیل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی باڈی ورن کیمرے اور ڈرون کو کاس گنج جیل بھیج دیا گیا ہے۔ عباس کے ارد گرد ایک ماہ کے روسٹر پر کیپٹو گارڈز تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ دیگر جیلوں کے اہلکاروں کو کاس گنج جیل میں ایک ماہ کے روسٹر پر تعینات کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈی جی جیل آنند کمار نے کاس گنج جیل کو 5 باڈی ونر کیمرے اور ایک ڈرون کیمرہ دیا ہے۔ درحقیقت، عباس کی بیرک کے ارد گرد تعینات جیل کے اہلکار جسم پر پہنے ہوئے کیمرے پہنیں گے۔اس کے ساتھ ڈرون کیمروں کے ذریعے کاس گنج جیل کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔ حال ہی میں عباس انصاری کے بھائی عمر انصاری نے اتر پردیش حکومت کے پرنسپل سکریٹری کو خط لکھ کر عباس کو سیکورٹی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس نے کاس گنج جیل میں بند کنٹو سنگھ کے ذریعے عباس انصاری کو قتل کرانے کی سازش کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔لکھنؤ کے مشہور اجیت سنگھ قتل کیس میں دھرو سنگھ عرف کنٹو سنگھ کو ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا تھا۔ اجیت سنگھ قتل کیس کے ساتھ، کنٹو سنگھ کا نام 2013 میں بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے سرویش عرف سیپو سنگھ کو دن دیہاڑے گولی مارنے میں بھی شامل تھا۔ کنٹو سنگھ اس وقت کاس گنج جیل میں بند ہیں۔ وہیں عباس انصاری کو بھی 3 دن پہلے کاس گنج جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ایم ایل اے عباس انصاری منی لانڈرنگ کے معاملے میں جیل میں ہیں۔ 19 نومبر کو انہیں سینٹرل جیل نینی پریاگراج سے چترکوٹ ڈسٹرکٹ جیل منتقل کیا گیا تھا، لیکن 10 فروری کو ڈی ایم اور ایس پی نے چھاپے کے دوران ان کی بیوینگہت بانو کو جیل میں پکڑ لیا۔ وہ کئی دنوں سے مسلسل اپنے شوہر سے مل رہی تھی۔ وہ روزانہ تین سے چار گھنٹے اپنے شوہر کے ساتھ جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے ایک کمرے میں گزارتی تھیں۔ پولیس نے نختہ سے ممنوعہ موبائل فون، نقدی اور غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی۔ جس کے بعد نگہت انصاری کو گرفتار کر لیا گیا، جب کہ عباس کو چترکوٹ سے کاس گنج جیل بھیج دیا گیا۔