ویلن ٹائن ڈے پر کاؤ ہگ ڈے‘ منائیں، مرکزی حکومت کاسرکلر جاری

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Feb

نئی دہلی ،9فروری :اگر آپ ایک عام ہندوستانی ہیں تو 14 فروری آپ کے لیے ایک عام دن ہوسکتاہے۔ اس دن منگل ہے، لہ؛ذا اگر آپ تھوڑا مذہبی ہیں تو پوجاپاٹھ کریں گے ،اور اگر آپ تھوڑے رومانی، نوجوان اور ماڈرن ہیں تو پھر اس دن آپ ’ویلن ٹائن ڈے‘ منائیں گے اور اپنی محبت کا اظہار کریں گے ۔لیکن اس بار حکومت ہند نے بھی اس دن کے لیے کچھ فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے اسے کاؤ ہگ ڈے (گائے کو گلے لگانے کا دن) کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔ یعنی اس دن آپ گائے کو گلے لگا کر اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔اس کے لیے باقاعدہ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ اینیمل ویلفیئر بورڈ، جوکہ حکومت ہند کی مرکزی وزارت مویشی اور ماہی پروری کے تحت کام کرتا ہے، نے ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ گائے ہندوستانی ثقافت اور دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ہماری زندگی کو برقرار رکھتی ہے۔ جانور اور حیاتیاتی تنوع کی نمائندگی کرتی ہے۔ اسے کام دھینو اور مبینہ طور پر ’گئو ماتا‘(دیومالائی عقیدہ کے مطابق) کے نام سے جانا جاتا ہے۔سوشل میڈیا صارفین مرکزی حکومت کے اس سرکلر پر چٹکیاں لے رہے ہیں۔ گووند پرتاپ سنگھ نامی صارف نے لکھا کہ محبت کی تلاش کرنے والے لڑکوں کے لیے کنسولیشن پرائز کیٹیگری شروع کی گئی ہے۔ جو لوگ اس ویلن ٹائن ویک میں محبت نہیں پاتے وہ 14 فروری کو کاؤہگ ڈے منا سکتے ہیںاس کے علاوہ ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ اگر کسی کے پاس گائے نہ ہو تو کیا بھینس کے ساتھ ’ کاؤ ہگ ڈے‘ مناسکتا ہے؟ جب کہ بعض نے لکھا ہے کہ گلے لگانے سے پہلے گائے کا مزاج سمجھ لیں، کون جانے کچھ اور ہی ہو جائے،وہیں کارٹونسٹ ستیش اچاریہ نے بھی اس پر طنز کرتے ہوئے کارٹون بنا کر شیئر کیا ہے۔