اسرائیلی وزیر تعلیم کا امریکہ سے متعلق نیتن یاھو کی ہدایت ماننے سے انکار نیتن یاھو نے عدالتی اصلاحات پر پیدا بحران میں ہمارے رد عمل کو غلط سمجھا: امریکی عہدیدار

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 30th March

تل ابیب ،30مارچ: اسرائیل کے وزیر تعلیم نے نیتن یاہو کے امریکہ کے ساتھ اختلافات کے متعلق میں بات نہ کرنے کا حکم ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کو حکم نہیں دے گا۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کے وزرا اور کنیسٹ (کابینہ) کے ارکان کو ہدایت کی تھی کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کوئی بیان نہ دیں۔ نیتن یاھو نے کہا تھا کہ حالات کے اختلافات کے باوجود اسرائیل کے امریکہ کے ساتھ تعلقات غیر متزلزل ہیں۔اسرائیلی چینل 12 نے وائٹ ہاؤس میں ایک امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے اپنے ہاں عدالتی اصلاحات پر ہونے والی بغاوت کے متعلق ہمارے ردعمل کو غلط سمجھا ہے۔ امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیلیوں کی جانب سے امریکی صدر بائیڈن کی شبیہ مسخ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔خیال رہے کہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ عدالتی ترامیم کے بحران کے حل کے لیے حکمراں اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کے درمیان اسرائیل میں بات چیت بدھ کو بھی جاری رہی۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دفتر نے حکمراں اتحاد کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں یش عتید اور قومی اتحاد کے نمائندوں کو عدالتی ترامیم سے متعلق قانون سازی پر پہلا مذاکراتی اجلاس منعقد کرنے کے لیے طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کل کا اجلاس اچھے ماحول میں ہوا۔اسرائیلی پریس کے مطابق اٹارنی جنرل نے بنجمن نیتن یاہو کو قانون سازی کے مذاکرات میں لیکود پارٹی کی نمائندگی کرنے سے روک دیا۔ واضح رہے امریکی صدر بائیڈن نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل عدالتی محاذ آرائی کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتا۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک آزاد ملک ہے جو اپنے فیصلے بغیر کسی بیرونی دباؤ کے کرتا ہے۔