ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ نے بجٹ پیش کیا، خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دینے سمیت کیے یہ بڑے اعلانات

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 17th March

شملہ،17مارچ : ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے جمعہ کو مالی سال 24-2023 کے لیے ریاستی اسمبلی میں اپنے دور کا پہلا بجٹ پیش کیا۔ اس میں سکھو نے اعلان کیا ہے کہ ریاست کی پبلک ٹرانسپورٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کے لیے ہماچل پردیش کو ایک ماڈل ریاست بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل سے چلنے والی 1500 بسوں کو 1,000 کروڑ روپے کی لاگت سے تبدیل کیا جائے گا۔ریاست میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کانگڑا ضلع کو سیاحتی دارالحکومت کے طور پر ترقی دینے اور اگلے ایک سال کے دوران تمام 12 اضلاع کو ہیلی پورٹ کی سہولت سے جوڑنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ریاست کی جی ڈی پی نمو 22-2021 کے دوران 7.6 فیصد سے 23-2022 کے دوران کم ہو کر 6.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ نظرثانی شدہ تنخواہ کے پیمانے اور 11,000 کروڑ روپے کے مہنگائی الاؤنس کی ادائیگی کی وجہ سے ریاست پر 75,000 کروڑ روپے کا بہت بڑا قرض اور دیگر واجبات ہیں۔ 2022-23کے لیے 13,141 کروڑ روپے کی گرانٹس کے ضمنی مطالبات کو 15 مارچ کو ایوان نے منظور کیا تھا۔سکھو نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے آئی ہے اور اسی سلسلے میں پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا گیا ہے۔ سکھو نے کہا کہ ان کی حکومت مرحلہ وار عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرے گی۔ پہلے مرحلے میں 2,31,000 خواتین کو وعدے کے مطابق 1,500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔انہوں نے ریاست کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم 20,000 لڑکیوں کے لیے الیکٹرک اسکوٹی خریدنے کے لیے 25,000 روپے کی سبسڈی کا بھی اعلان کیا۔