بڑے پیمانے پر اساتذہ کی تقرری جلد

Taasir Urdu News Network –Md. Arshad 27th March

پٹنہ، 26 مارچ، 2023:- وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار آج سری کرشن میموریل ہال میں منعقد رام لکھن سنگھ یادو یادگاری تقریب میں شامل ہوئے اور آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کی تصویر پر گلپوشی کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر منعقدہ پروگرام کا شمع روشن کر کے افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج رام لکھن سنگھ یادو یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔ رام لکھن سنگھ یادوجی کی پیدائش9 مارچ 1920 کو ہوئی تھی۔ انہوں نے جو کام کیا ہے اس کاذکر کئی لوگوں نے کیا ہے۔ جب ہم رکن اسمبلی تھے تو ہم نے ان کی وزارت کو قریب سے دیکھا تھا۔ وہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت میں وزیر رہے تھے اور ترقی کے بہت سے کام کیے تھے۔ وہ ہم سے محبت رکھتے تھے۔ رام لکھن بابو نے آزادی کی جنگ لڑی۔ انہوں نے تعلیم کے میدان میں بہت کام کیا، کئی اسکول اور کالج بنائے۔ انہوں نے سماج کے تمام طبقات کے لوگوں کو تعلیم حاصل کے کی ترغیب دی۔ وہ چاہتے تھے کہ تمام لوگوں تک تعلیم پہنچے۔ میری پیدائش بختیار پور میں ہوئی۔ میرے والد مجاہد آزادی تھے اور انہوں نے بختیار پور میں ایک اسکول کی تعمیر کرائی تھی، ساتھ ہی کالج بھی بنانا چاہتے تھے۔ اسی دوران رام لکھن بابو نے بختیار پور میں کالج کی تعمیر کرائی۔ ہم اکثر جاکر اس کالج کو دیکھتے رہتے ہیں۔ رام لکھن بابو نے پٹنہ، پالی گنج، بختیار پور، گیا، جہان آباد، اورنگ آباد سمیت کئی مقامات پر کالج بنائے۔ بہار کے کسی لیڈر نے اتنے بڑے پیمانے پر کالج نہیں بنوایا ہے۔ رام لکھن بابو کے بیٹے مسٹر پرکاش چندر جی باڑھ سے ممبر پارلیمنٹ تھے۔ ان کے بعد باڑھ سے ہم رکن پارلیمنٹ بنے۔ میرا ان سے ذاتی تعلق بھی ہے۔ رام لکھن بابو کے پوتے مسٹر جے وردھن یادو نے رکن اسمبلی رہتے ہوئے اپنے علاقے میں بہت کام کیاہے۔ وہ بہت محنتی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم تعلیمی میدان میں مسلسل کام کر رہے ہیں۔ لڑکیوں کے لیے سائیکل ا سکیم اور پوشاک اسکیم شروع کی گئی۔ 22 ہزار سکولوں کی عمارتیں تعمیر کی گئیں۔ایس سی ، ایس ٹی طبقہ کے جوبچے پہلے اسکول نہیں جاپاتے تھے، انہیں سکول بھیج پہنچا یا گیا۔ بڑی تعداد میں اساتذہ کی بحالی کی گئی۔ اب ا سکولوں میں پڑھنے والی لڑکیوں کی تعداد لڑکوں کے برابر ہو گئی ہے۔ بڑے پیمانے پر اساتذہ مزید بحالی کی جائے گی۔ تمام اضلاع میں انجینئرنگ کالج کھولے گئے۔ میڈیکل کالج کھولے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رام لکھن بابو کو یادرکھنا ہے۔وہ اپنے مفاد کے لیے نہیں بلکہ لوگوں کے مفاد کے لیے ہمیشہ کام کرتے رہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر سال 9 مارچ کو آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کے یوم پیدائش کو ریاستی تقریب کے طور پر منایا جائے گا۔ ان کا مجسمہ پٹنہ کے رام لکھن سنگھ یادو کالج احاطہ میں نصب کیا جائے گا۔ اس پر جلد کام کیا جائے گا تاکہ لوگ رام لکھن بابو کو لوگ ہمیشہ یاد رکھیں اور نئی نسل ان کے بارے میں جان سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اپنی بیٹیوں کو پڑھانا چاہیے۔ اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں۔ بہار میں پہلے شرح پیدائش 4.3 تھی، لڑکیوں کی تعلیم کی وجہ سے یہ کم ہو کر 2.9 پر آ گئی ہے۔ ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر میاں بیوی میں بیوی میٹرک پاس ہے تو ملک کی زچگی کی شرح 2 اور بہار کی شرح پیدائش بھی 2 تھی۔ اگر بیوی شوہرمیں بیوی انٹر پاس ہے ، تو ملک کی زچگی کی شرح 1.7 اور بہار کی شرح پیدائش 1.6 تھی۔ ہم لوگوں نے تو طے کیا کہ لڑکیوں کو تعلیم یافتہ بنائیں گے۔ خواتین کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں آپس میں جھگڑا نہ کریں، محبت اور بھائی چارہ رکھیں، سب لوگ متحد ہو کر رہیں۔ میں رام لکھن سنگھ یادو یادگاری تقریب کے انعقاد کے لیے منتظمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ سب اتنی بڑی تعداد میں موجود ہیں، میں تمام لوگوں کاخیرمقدم کر تا ہوں۔ پروگرام میں موجود بی جے پی رہنما رام کرپال یادو پر طنز کستےہوئے کہا کہ رام کرپال یادو آر جے ڈی میں تھے لیکن بی جے پی میں چلے گئے وہ بھول گئے ہیںجو رام لکھن بابو اور ہم نے کیا ہے۔ آج لڑکا اور لڑکی ایک برابر ہے ۔بچیوں کیلئے بہار میں ہم نے کافی کام کیا ہے۔ آج ہم الگ ہوگئے تو برائی کر رہے ہیں۔ ہمارا کیا ہوا پچھلا ساراکام بھول گئے ہیں ، کام تو ہم لوگ کر ہی رہے ہیں مگر رام لکھن بابو کو ہمیشہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہنا چاہئے کہ انہو ںنے لوگوں کیلئے کیا کام کیا ہے۔ پروگرام میں ’رام لکھن سنگھ یادو اسمرتی منچ‘ کے لوگوں اور آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کے اہل خانہ نے وزیر اعلیٰ کا گلدستہ اور شال پیش کر کے استقبال کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر رگھوور پرساد کی تحریر کردہ کتاب ’رام لکھن سنگھ یادو – ویکتتواور کریتو‘ا کا اجرا کیا۔ وزیراعلیٰ نے ’دوسرا مت ‘میگزین کا بھی اجرا کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ’چلو چلیں قلم کی اور‘ مہم کا آغاز کیا۔ پروگرام کے دوران آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کی شخصیت اور کاموں پر مبنی ایک مختصر فلم کی نمائش کی گئی۔اس پروگرام میں ممبر پارلیمنٹ مسٹر رام کرپال یادو، رکن اسمبلی بھائی ویریندر، رکن قانون ساز کونسل جناب غلام غوث، پٹنہ میونسپل کارپوریشن کی میئر مسز سیتا ساہو، متھلا آرٹ کے شعبے میں نیشنل ایوارڈ یافتہ محترمہ ڈاکٹر بھارتی دیال، آنجہانی رام لکھن سنگھ یادوکے پوتے اور سابق رکن اسمبلی مسٹر جے وردھن یادو، سابق رکن اسمبلی مسٹر وجیندر یادو، پٹنہ صدر کے سابق پرمکھ اور آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کے قریبی دوست مسٹر یمونا پرساد یادو، رام لکھن سنگھ یادو کی پوتی مسز شبھ لکشمی، رام لکھن سنگھ یادو اسمرتی منچ کے نائب صدرجناب شوکت علی رضوی، رام لکھن سنگھ یادو اسمرتی منچ کے کنوینر انجینئر پپو یادو اور جنرل سکریٹری مسٹر راجیش رنجن نے بھی خطاب کیا۔پروگرام میں آنجہانی رام لکھن سنگھ یادو کے بیٹے اور سابق ایم پی مسٹر پرکاش چندر، قانون ساز کونسل کے سابق رکن مسٹر لال داس رائے اور دیگر عوامی نمائندے اور بڑی تعداد میں معززین موجود تھے۔