Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 1st March
ناسک، یکم مارچ : مہاراشٹر کے ناسک ضلع کی مالیگاؤں مجسٹریٹ عدالت نے ایک آٹورکشا ڈرائیور کو روڈ ریج معاملے میں قصوروار پایا۔ اس کے بعد عدالت نے مجرم ڈرائیور کو قید سے بچنے کی شرط رکھتے ہوئے دو درخت لگانے اور 5 مرتبہ نماز پڑھنے کی سزا سنائی۔ رپورٹ کے مطابق، یہ کیس 2010 کا ہے جس میں ایک 30 سالہ شخص رؤف خان عمر خان، جس کے آٹورکشہ پاور لوم ٹاؤن مالیگاؤں میں ایک تنگ گلی میں کھڑی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی۔ لیکن جب شکایت کنندہ نے اس واقعہ پر اس سے سوال کیا تو الٹا اس نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ رؤف خان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (جان بوجھ کر تکلیف پہنچانا)، 325 (جان بوجھ کر شدید تکلیف پہنچانا)، 504 (جان بوجھ کر توہین کرنا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس کیس کی سماعت کے دوران مجسٹریٹ نے کہا کہ رؤف خان دفعہ 323 کے تحت مجرم تھا، اسے باقی جرائم کے تحت بری کر دیا گیا تھا۔ رؤف خان کو مجسٹریٹ کا حکم ماننے کی شرط پر بغیر قید اور جرمانے کے بری کر دیا گیا تھا۔مجسٹریٹ تیجونت سندھو نے نے کہاکہ پروبیشن آف آفنڈرز ایکٹ، 1958 کی دفعہ 3 نے مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیا کہ وہ سزا یا مناسب وارننگ کے بعد مجرم کو رہا کر دے، تاکہ وہ جرم کو دوبارہ نہ کرے لیکن عدالت نے یہ بھی دلیل دی کہ محض انتباہ کافی نہیں ہوگا۔ مجسٹریٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ااہم تھا کہ مجرم کو وارننگ اور اس کی سزا یاد رہے، تاکہ وہ اسے دہرائے نہیں۔ رؤف خان کو سونا پورہ مسجد کے احاطے میں دو درخت لگانے ہیں، جہاں جرم کیا گیا تھا اور درختوں کی دیکھ بھال کرنی تھی۔ ملزم نے مقدمے کی سماعت کے دوران اعتراف کیا تھا کہ وہ اسلامی عقیدہ رکھنے والا شخص ہونے کے باوجود وہ مذہبی کتابوں میں بتائے گئے معمول کے مطابق نماز نہیں پڑھ رہا تھا۔ اس کے پیش نظر عدالت نے مجرم کو حکم دیا کہ وہ اگلے 21 دنوں تک روزانہ پانچ وقت کی نماز باقاعدگی سے ادا کرے۔ مجسٹریٹ نے یہ بھی نتیجہ نکالا ہے کہ یہ دونوں ہدایات 1958 ایکٹ کے سیکشن 3 کے دائرے میں آتی ہیں، اور اس لیے یہ ایک معقول انتباہ تھا۔