Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 1st March
اسلام آباد،یکم مارچ: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ’جیل بھرو تحریک‘ معطل کرنے کا اعلان کردیا۔عمران خان کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ کچھ دیر قبل سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں صوبوں میں 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔سابق وزیراعظم کے حوالے سے پی ٹی ا?ئی کے ا?فیشل ٹوئٹر پیج پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔عمران خان نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آئین کا تحفظ سپریم کورٹ کا فرض تھا اور معزز ججز نیآج اپنے فیصلیکے ذریعے یہ فرض نہایت بہادر سینبھایاہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ یہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی پر تصدیق کی ایک مہر ہے، ہم اپنی جیل بھروتحریک معطل کررہیہیں اور خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انتخابی مہم کی جانب بڑھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ 22 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شروع کی گئی ’جیل بھرو تحریک‘ کے پہلے روز پارٹی کے اعلی عہدیداروں سمیت کم از کم 81 حامیوں کو پولیس نے مال کے چیئرنگ کراس میں گرفتاری کے بعد پکڑ کر کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا تھا۔بعد ازاں اگلے روز یعنی 23 فروری کو پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ یہ علامتی گرفتاری تھی لیکن رہنماؤں کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے۔دوران سماعت محکمہ داخلہ پنجاب اور جیل حکام کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کہ تحریک انصاف کے 9 رہنماؤں کو 30 روز کے لیے نظر بند کیا گیا، شاہ محمود قریشی اٹک جیل، اسد عمر راجن پور، عمر سرفراز چیمہ بھکر جیل میں نظر بند ہیں۔رپورٹ کے مطابق ولید اقبال لیہ، اعظم سواتی رحیم یار خان اور مراد راس ڈی جی خان جیل میں نظر بند ہیں، محمد خان مدنی بہاولپور، اعظم خان نیازی اور احسن ڈوگر لیہ جیل میں نظر بند ہیں، 77 افراد کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔دوسری جانب، جیل بھرو تحریک’ کے دوسرے روز خیبرپختونخوا سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ا?ئی تھی جب کہ تحریک کے تیسرے روز راولپنڈی سے صرف 5 رہنماؤں سابق رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی، سابق رکن صوبائی اسمبل فیاض الحسن چوہان، لطاسب ستی، اعجاز خان اور زلفی بخاری سمیت 42 کارکنان نے گرفتاری پیش کی تھی۔