Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th March
ملک کی اپوزیشن پارٹیاں خواب خرگوش میں مبتلا ہیں۔ انھیں لگتا ہے کہ ایک ہی نعرے پر تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رہنما ایک پلیٹ فارم پر آ جائیں گے اور جیسے ہی سبھی مل کر جادو کی چھڑی گھمائیں گے بی جے پی اقتدار سے باہر ہو جائے گی۔دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی نے مشن 2024 کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئےفل پروف تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ یہ تیاری پوری وومی سطح پر ہو رہی ہے۔2019 کے انتخابات میں جن جن سیٹوں پر بی جے پی چناؤ ہاری ہے، یا جہاں جہاں کم مارجن سے کامیابی حاصل کی ہے، ان کو نشان زد کرکے حسب حال وہاں کام شروع کر دیا گیاہے ۔بی جے پی کی نظر ابھی سے تمام پولنگ بتھوں پر ہے۔ بتھ مینیجمنٹ کو بھی مزید چست درست کرنے پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔
2019 کے انتخابات کے نتائج اور موجودہ سیاسی تناظر میں بی جے پی کی ترچھی نظر بہار پر ہے۔بی جے پی 2019 کے مقابلے 2024 میں ایک بھی سیٹ کم لانے کے لئے تیار نہیں دکھائی دے رہی ہے۔بی جے پی کے لئے یہ چیلنجنگ ہے کہ وہ یہ ثابت کرے کہ نتیش کمار کے بغیر بھی بہار کی سیاست میں اپنا پرچم لہرانے کی قوت رکھتی ہے۔لہٰذا، اسی حکمت عملی کےتحت بہار بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے اپنے تمام 45 تنظیمی اضلاع میں اپنے نئے ضلعی صدور کو تعینات کر دیا ہے۔ بہار میں یوں تو 38 اضلاع ہیں لیکن اپنی سہولت کے مطابق سیاسی پارٹیوں نے کئی بڑے اضلاع کو دو تین حصوں میں تقسیم کر کے اپنا تنظیمی ضلع بنا لیا ہے۔اسی کے مطابق پارٹی اپنی حکمت عملی بھی مرتب کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار بی جے پی نے اپنے تمام ضلعی سطور کی فہرست جاری تو کر دی ہےلیکن اس فہرست کو دیکھنے سے ایسا لگتا ہے کہ ملک کی آدھی آبادی کو اختیار یافتہ بنانے کا دم بھرنے والی پارٹی کو ایسی ایک بھی خاتون نہیں ملی ہے جو پارٹی کی ضلعی ذمہ داری کو سنبھال سکے۔ یعنی بی جے پی کو خواتین کی طاقت پر شاید کوئی بھروسہ نہیں ہے۔غالباََ یہی وجہ ہے کہ نئے تعینات ہونے والے ضلعی سربراہوں میں ایک بھی خاتون شامل نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان ضلعی صدور میں بی جے پی کی ہندوانہ حکمت عملی واضح طور پر نظر آتی ہے،یعنی اس فہرست میں ایک بھی مسلم کارکن نہیں ہے۔ جبکہ بی جے پی کے ریاستی دفتر کے سامنے لگے بینرز اور ہورڈنگز میں مولانا ٹائپ کے لوگوںکی تصویریں ضرور نظر آجاتی ہیں۔
ابھی ضلعی صدور کی جاری فہرست کے مطابق بی جے پی کے سابق ورکنگ ضلع صدر سنتوش ساہا کو نیا ضلع صدر بنایا گیا ہے۔ دوسری طرف، نوگچھیامیں مکتی ناتھ سنگھ نشاد اور بانکا میں بی جے پی کے وقف کارکن برجیش مشرا کو بانکا کی کمان سونپی گئی ہے۔ اسی طرح پٹنہ دیہی میں دھرمیندر کمار، باڑھ میںارون کمار، گیا میں پریم پرکاش چنٹو اور ارول میں دھرمیندر تیواری کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ جہان آباد میں اجے دیو، لکھی سرائے میں دیپک کمار اور مونگیر میں ڈاکٹر ارون کو ضلع صدر بنایا گیا ہے۔ یہ کمان گوپال گنج میں سدیپ گری ، بگہا سے بھوپیندرناتھ تیواری اور بتیا سے روپک سریواستو کو سونپی گئی ہے۔رکسول سے اشوک کمار پانڈے، مدھے پورہ سے دیپک کمار، سپول سے نریندر رشی دیو اور نوادہ سے انیل مہتا کو ضلع صدر بنایا گیا ہے۔ یہ ذمہ داری نالندہ سے روی شنکر پرساد، مظفر پور سے رنجن کمار، سیتامڑھی سے منیش کمار اور شیوہر سے نیرج کمار سنگھ کو دی گئی ہے۔ یہ ذمہ داری بیگوسرائے سے راجیو کمار ورما، کھگڑیاسے شتروگھن بھگت اور بکسر سے وجے کمار سنگھ عرف بھولا سنگھ کو دی گئی ہے۔ چھپرا سے رنجیت سنگھ، کٹیہار سے منوج رائے، ارریہ سے آدتیہ نارائن جھا اور کیمور سے منوج جیسوال کو کمان سونپی گئی ہے۔ بھوجپور سے درگاراج، پٹنہ شہر سے ابھیشیک کمار اور اورنگ آباد سے مکیش شرما کو ذمہ داری دی گئی ہے۔اسی طرح جموئی سے کنہیا کمار سنگھ،سیوان سے سنجے پانڈے، موتیہاری سے پرکاش استھانہ اور ڈھاکہ سے راجیش تیواری کو ضلعی صدر بنایا گیا ہے۔ شیخ پورہ سے سدھیر کمار بندرا، روہتاس سے سشیل کمار، ویشالی سے پریم کشواہا اور جھنجھار پور سے رشیکیش راگھو کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ مدھوبنی سے شنکر جھا، سمستی پور سے اوپیندر کمار، پورنیہ سے راکیش کمار اور دربھنگہ سے جیون ساہنی کو ضلع صدر نامزد کیا گیا ہے۔اسی طرح کشن گنج سے سوشانت گوپ اور سہرسہ سے دیواکر سنگھ کو نیا ضلع صدر بنایا گیا ہے۔ بہار بی جے پی کے صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے نئے ضلع صدور کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہےکہ انہیں پورا یقین ہے کہ نئے ضلعی سربراہان کی قیادت میں تنظیم مزید مؤثر ہو گی۔ بہار ودھان سبھا میں اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا نے تمام نو منتخب ضلع صدور کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قیادت میں پارٹی مزید طاقتور اور موثر ہوگی۔ سب اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے میں کامیاب ہوں گے۔لیکن بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے ابھی تک یہ بات نہیں کہی ہے کہ جب پارٹی کے تنظیمی سیٹ اپ میں خواتین کی حصہ داری کی بات آتی ہے تو وہ بغلیں کیوں جھانکنے لگتے ہیں ؟
*************************