دمشق کی عرب لیگ میں واپسی: سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کا تبادلہ خیال

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 13 APRIL

ریاض،13اپریل : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جدہ میں اپنے شامی ہم منصب فیصل المقداد سے ملاقات کی ہے جس میں شام کے عرب ماحول میں دوبارہ شامل ہونے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں وزرا کی ملاقات سے متعلق ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ بات چیت میں شام کے عرب ماحول میں واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح شام کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے سیاسی حل تلاش کرنے کے طریقوں پر بھی گفت وشنید کی گئی۔مشترکہ بیان میں شام میں انسانی مشکلات کو حل کرنے اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے مناسب ذرائع تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔سعودی- شامی بیان میں شامی ریاست کی حمایت پر زور دیا گیا ہے تاکہ حکومتی کنٹرول کو بڑھانے اور مسلح ملیشیاؤں کی موجودگی کو ختم کرنے کے ساتھ منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے میں بھی تعاون کو مضبوط کیا جائے۔دونوں فریقوں نے شام اور سعودی عرب کے درمیان قونصلر خدمات اور پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے طریقہ کار کے آغاز کا بھی خیر مقدم کیا۔شام کے وزیر خارجہ نے شام کے بحران کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔ زلزلے سے متاثرہ افراد کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد کے دورہ سعودی عرب کے اختتام پر ایک مشترکہ پریس بیان جاری کیا گیا۔ اس پریس بیان کے اہم نکات یہ رہے۔سعودی عرب کی جانب سے عرب قوم کے امور میں گہری دلچسپی اور ہر عرب ملکوں اور عوام کے مفادات کو فروغ دینے والے امور میں فعال کردار ادا کرنے کی خواہش کی روشنی میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کی دعوت کے جواب میں شام کے وزیر خارجہ محترم ڈاکٹر فیصل المقداد نے 21 رمضان المبارک 1444 ہجری کو مملکت کا دورہ کیا۔دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت کا ایک سیشن ہوا جس کے دوران انہوں نے شام کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ایسے سیاسی حل پر بات چیت کی گئی جو جو شام کے اتحاد، سلامتی، استحکام، عرب تشخص اور علاقائی سالمیت کو محفوظ رکھتا ہو جس سے اچھے نتائج حاصل کیے جاسکتے ہو۔دونوں فریقوں نے انسانی مشکلات کے حل کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے۔ شام کے تمام خطوں تک امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے، شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے، بے گھر افراد کے مصائب کو ختم کرنے، انھیں واپس جانے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ دونوں فریقوں نے دیگر ملکوں میں موجود شامی افراد کی بحفاظت اپنے آبائی وطن پہنچنے اور ملک کو مستحکم کرنے میں معاون مزید اقدامات کرنے پر بھی بات چیت کی۔دونوں فریقوں نے سیکورٹی کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کی تمام شکلوں اور تنظیموں سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ منشیات کی سمگلنگ اور اس سے نمٹنے کے لیے تعاون کو بڑھانے اور اس حوالے سے شام کے ریاستی اداروں کی حمایت کرنے پر کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس کی سرزمین پر اپنا کنٹرول بڑھایا جا سکے۔ اس دوران مسلح ملیشیا اور شام کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔فریقین نے شام کے بحران کے ایک جامع سیاسی تصفیے کے حصول کے لیے ضروری اقدامات پر بھی گفت و شنید کی ہے۔ ایسے سیاسی تصفیے پر بات کی گئی ہے جو قومی مفاہمت پیدا کرے اور شام کی اس کے عرب ماحول میں واپسی اور عرب دنیا میں اس کے فطری کردار کی بحالی میں کردار ادا کرے۔فریقین نے دونوں ملکوں کے درمیان قونصلر خدمات اور پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے طریقہ کار کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے۔ شامی وزیر خارجہ نے شام کے بحران کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی مملکت کی کوششوں اور شام میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے انسانی امداد کی فراہمی پر سعودی عرب کی تعریف کی ہے۔