سپریم کورٹ سے راحت کے چند گھنٹے بعد، سی بی آئی نے ابھیشیک بنرجی کو نوکری گھوٹالہ میںکیا طلب

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 17 APRIL

نئی دہلی،17اپریل:ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کو سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے چند گھنٹے بعد ہی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اساتذہ کی بھرتی گھوٹالہ میں پوچھ گچھ کے لیے ایک بار پھر طلب کیا ہے۔ جانچ ایجنسی نے ابھیشیک بنرجی کو منگل کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے بنرجی کو بھیجے گئے سمن کے بعد ایک بار پھر امکان ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں اور مرکز کی مودی حکومت کے درمیان محاذ آرائی بڑھ سکتی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ اتوار کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے شراب پالیسی بنانے میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں سی بی آئی نے بطور گواہ پوچھ گچھ کی تھی۔ گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں اپوزیشن لیڈروں نے الزام لگایا تھا کہ ان کی حکومت جان بوجھ کر مرکزی ایجنسیوں کو جھوٹے مقدمات کے ساتھ ان کے پیچھے بھیج رہی ہے۔اپوزیشن لیڈروں کے لکھے گئے خط کے بعد پی ایم مودی نے سی بی آئی کے ایک پروگرام میں ایجنسی سے کہا کہ بدعنوانی سے لڑنے میں کسی کو بھی نہیں بخشا جانا چاہیے۔ پی ایم مودی نے دہلی میں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ملک آپ کے ساتھ ہے۔اپنے بھتیجے کو سی بی آئی کے سمن کی رپورٹ آنے سے پہلے بنرجی نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن پارٹیاں 2024 کے انتخابات کے لیے متحد ہونے کی بات کرتی ہیں، مرکزی حکومت کی طرف سے۔ سی بی آئی کو ان کے گھر بھیجا گیا ہے۔واضح رہے کہ بنگال کے سابق وزیر پارتھا چٹرجی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سال جولائی میں اساتذہ کی بھرتی گھوٹالہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی اس معاملے میں منی ٹریل کا پتہ لگا رہی ہے۔ اس معاملے میں محکمہ تعلیم کے کئی افسران اور کچھ مقامی ترنمول لیڈروں پر شکنجہ کسا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ کے 13 اپریل کے حکم پر روک لگا دی جس میں مغربی بنگال پولیس کو اسکول بھرتی گھوٹالہ کی تحقیقات کرنے والے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے روک دیا گیا تھا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پردی والا کی بنچ نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے اس حکم پر بھی روک لگا دی کہ ترنمول کانگریس کے لیڈر ابھیشیک بنرجی اور کنتل گھوش، اس کیس کے ملزمین سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سی بی آئی پوچھ گچھ کرے۔ کر سکتے ہیں اور یہ انکوائری جلد ہونی چاہیے۔