Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 13 APRIL
واشنگٹن،13اپریل : فرانسیسی صدر عمانویل میکروں نے بدھ کے روز یہ بات زور دے کر کہی ’’کہ امریکا کے ساتھ اتحاد کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اس کے ماتحت ہو جائیں،‘‘ انہوں نے تائیوان کے بارے میں دیے گئے اپنے متنازعہ بیانات کو درست قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔ایمسٹرڈیم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا ’’کہ اتحادی ہونے کا مطلب پیروکار ہونا نہیں اور اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اب آپ کو اپنی سوچ رکھنے کا حق نہیں ہے”۔ انہوں نے کہا ’’کہ فرانس امن کی حمایت کرتا ہے۔‘‘عمانویل کا مزید کہنا تھا ’’کہ فرانس تائیوان میں جمود کی حمایت کرتا ہے اور ون چائنہ پالیسی کی حمایت اور صورت حال کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے۔”اس سے قبل ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے نے بدھ کے روز تصدیق کی تھی کہ پیرس واشنگٹن کا “قابل اعتماد” اتحادی ہے لیکن اس کا “ماتحت” نہیں ہے۔ذرائع نے کہا کہ “ہم اس سادہ وجہ سے امریکا کے پیروکار نہیں ہیں کہ صدر یورپی خودمختاری چاہتے ہیں”۔ ذریعے نے مزید کہا کہ “ہم امریکا کے قابل اعتماد، مضبوط اور پرعزم اتحادی ہیں، لیکن ہم ایسے اتحادی ہیں جو اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔ “میکرون نے تائیوان کے معاملے میں یورپی یونین سے واشنگٹن یا بیجنگ کے “ماتحت” نہ ہونے کا مطالبہ کر کے امریکا اور یورپ میں تنازعہ کو جنم دیا تھا۔سفارتی ذریعے نے زور دے کر کہا کہ تائیوان پر کشیدگی میں فرانس کی دلچسپی ایسے وقت میں کم نہیں ہوئی جب چین نے جزیرے پر دباؤ بڑھانے کے لیے فوجی مشقیں کی ہیں۔بیجنگ نے تائیوان کی صدر سائی انگ وین اور امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی کے درمیان ہونے والی ملاقات کو خطرناک قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ صدر نے یہ نہیں کہا کہ ہمیں تائیوان کی سلامتی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک فرانسیسی فریگیٹ نے چینی فوجی مشقوں کے ساتھ مل کر آبنائے تائیوان کو عبور کیا۔خیال رہیکہ فرانسیسی صدر عمانویل میکروں کا حالیہ دورہ چین اور متنازع علاقے تائیوان کے حوالے سے ان کی گفتگو پر امریکا کی طرف سے برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔