وزیر اعظم نے دی کیرالہ اسٹوری کا پرچار کیا لیکن بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی لگائی: گوکھلے

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –23  MAY

نئی دہلی،23 مئی:وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ٹی ایم سی لیڈر ساکیت گوکھلے نے کہا کہ وزیر اعظم دی کیرالہ اسٹوری کی تشہیر کرتیہیں لیکن بی بی سی کی دو حصوں والی دستاویزی فلم کی مخالفت کرتے ہیں۔ اگر بی جے پی آزادی اظہار کے لیے کھڑے ہونے کا سچا دعویٰ کرتی ہے، تو لوگوں کو دستاویزی فلم دیکھنے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان ساکیت گوکھلے نے منگل کو اطلاعات و نشریات کی وزارت کے پاس معلومات کا حق (آر ٹی آئی) درخواست دائر کی جس میں وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی سے متعلق فائلوں کی کاپیاں طلب کی گئیں۔گوکھلے نے ٹویٹ کیاکہ بی جے پی اور مودی حکومت اس وقت ہنگامہ آرائی کررہے ہیں جب نفرت پر مبنی پروپیگنڈہ فلم کیرالہ اسٹوری پر مغربی بنگال کی حکومت نے امن و امان کی بنیاد پر پابندی لگا دی۔ تاہم، بی جے پی اور مودی حکومت نے ہنگامی قوانین اور اختیارات کا مطالبہ کرتے ہوئے جنوری میں بی بی سی کی دستاویزی فلم ’انڈیا: دی مودی کوئسسن پر پابندی لگا دی تھی۔ پی ایم مودی خود اپنے وزراء کے ساتھ مل کر کیرالہ اسٹوری کا پرچار کررہے ہیں لیکن بی بی سی کی دستاویزی فلم دیکھنے سے ملک کا ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ دوہرا معیار کیوں؟گوکھلے نے مزید کہاکہ اگر بی جے پی حقیقی طور پر آزادی اظہار کے لیے کھڑے ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، تو لوگوں کو بی بی سی کی دستاویزی فلم دیکھنے اور خود فیصلہ کرنے کی اجازت کیوں نہیں دیتی؟ منافقت کیوں؟ اس لیے، میں نے اطلاعات ونشریات کی وزارت کو ایک آر ٹی آئی دائر کی ہے جس میں بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے فیصلے سے متعلق تمام فائلوں کی کاپیاں مانگی ہیں۔ جب بی جے پی کے لیے مناسب ہو تو ’اظہار رائے کی آزادی‘ ہے اور جب وہ اس پارٹی کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہوتو فلموں پر پابندی لگائی جاتی ہے۔‘‘آر ٹی آئی میں، گوکھلے نے ان بنیادوں کی مانگ کی جس کی بنیاد پر برطانوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی طرف سے تیار کرد ہ انڈیا: دی مودی کوئسسن نامی دستاویزی فلم پر ہندوستان میں پابندی لگا دی گئی ہے۔گوکھلے نے وزارت سے مزید کہا کہ مذکورہ بالا دستاویزی فلم پر پابندی لگانے کے فیصلے سے متعلق تمام فائلیں، فائل نوٹس، خط و کتابت اور میمو پیش کریں۔دی کیرالہ سٹوری – جس میں اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے نوجوان لڑکیوں اور خواتین کی جبری بھرتی اورمذہب کی تبدیلی کا دعوی کیا گیا ہے – نے ریلیز ہونے سے پہلے ہی شدید سیاسی تنازع کو جنم دیا؛ فلم کے ٹریلر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیرالہ سے 32,000 لڑکیاں لاپتہ ہوگئیں، بنیاد پرست بن گئیں اور دہشت گرد گروپ میں شامل ہوگئیں۔