الیکشن کمیشن کو کرناٹک میں پی ایم مودی کی انتخابی مہم پر پابندی لگانی چاہئے: اشوک گہلوت

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN – MAY

جے پور، 07مئی:راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کرناٹک میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائے۔انہوں نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی ریاست میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھیرون سنگھ شیخاوت نے ایک بار گنگا نگر اور بالی سے الیکشن لڑا تھا۔ وہ گنگا نگر میں ہارے تھے لیکن بالی سے جیت گئے تھے۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران رام مندر کی بات شروع کی تھی۔ انتخابی مہم کے دوران مذہب کیبات کرنے پر ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس کیس میں گواہوں کی کمی کی وجہ سے بچ گئے۔ یہاں وزیراعظم کھلم کھلا مذہب کی بنیاد پر بات کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن ان سے جواب بھی نہیں مانگ رہا، اسی لیے وزیراعظم پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کھرگے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دھمکیوں کے باوجود نہ تو وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ نے کچھ کہا ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی دھمکی آمیز ویڈیوز کے بعد بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے۔کرناٹک کے انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے کانگریس کے وعدے پر تنازعہ پر گہلوت نے کہاکہ بہت سی تنظیمیں اپنا نام رام کے نام پر رکھتی ہیں، شیواجی کے بعدان تنظیموں کا کیا کردار ہے؟ پروین توگڑیا ترشول تقسیم کر رہے تھے، اس لیے ہم نے انہیں روکا لیکن وہ باز نہیں آئے، اس لیے ہم ان کو گرفتار کرنے پر مجبور ہوئے۔ یہ سب تنظیم کی نیت پر منحصر ہے۔ کرناٹک میںبی جے پی بجرنگ دل پرپابندی کو بڑا مسائلہ بنارہی ہے اور لوگوں کو بھڑکارہی ہے۔