TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –14 MAY
نئی دہلی،14مئی (:مہاراشٹر کے سابق وزیر اور شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے اتوار کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پاس پہنچے۔ کیجریوال اور آدتیہ ٹھاکرے کی ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ کرناٹک انتخابات میں کانگریس کی جیت کے فوراً بعد کیجریوال کی ٹھاکرے سے ملاقات کے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی جیت سے نہ صرف کانگریس خوش ہے بلکہ دیگر پارٹیوں نے بھی محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ 2024 میں مودی کا قلعہ ہل سکتا ہے۔کرناٹک اسمبلی انتخابات کے بعد اب اپوزیشن اتحاد مضبوط ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اب 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی بساط شروع ہو گئی ہے۔ کیجریوال اور شیو سینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کی ملاقات بھی اس ایپی سوڈ کا حصہ ہو سکتی ہے۔ کیونکہ ان سب کا ہدف اب بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ شیوسینا یو بی ٹی مہاراشٹر میں عام آدمی پارٹی کو ساتھ لے کر کچھ بڑا کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ اس سال فروری میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملنے آئے تھے۔ ماتوشری میں ملاقات کے بعد کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے سے ملنے کی بہت دنوں سے خواہش رکھتے تھے۔بالا صاحب شیر تھے، ادھو جی شیر کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم اس رشتے کو آگے لے کر جائیں گے۔کرناٹک میں کانگریس کی جیت پر ادھو دھڑے کے لیڈر سنجے راوت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘کرناٹک ایک ٹیبلو ہے، اب پورا ہندوستان رہ گیا ہے۔ کرناٹک کے عوام نے دکھایا ہے کہ عوام آمریت کو شکست دے سکتے ہیں۔