این ایس سی کا9 مئی کے واقعات میں ملوّث افراد پرآرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کافیصلہ

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –17  MAY

اسلام آباد،17مئی: وزیراعظم شہبازشریف کے زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی نے 9 مئی کو رونما ہونے والے واقعات میں ملوّث افراد ،تشدد پراکسانے والوں، منصوبہ سازوں اورشرپسندوں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹس ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت مقدمات چلانے کافیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں منگل کو کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایجنڈے کے تحت فوجی تنصیبات اور مقامات پر حملے کرنے والوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں گذشتہ منگل کو رونما ہونے والے تشددآمیز واقعات اورمستقبل میں ان سے نمٹنے کے طریقوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے 9 مئی کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیان کے مطابق کمیٹی کے شرکاء￿ نے افواج پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے اورسیاسی اختلافات کو تصادم کے بجائے جمہوری اقدارکے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔اجلاس کے شرکاء￿ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک کے تقدس اوروقار کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی اور گذشتہ منگل کو تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوّث تمام عناصر کوانصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔اجلاس میں سوشل میڈیا کے استعمال کیقواعد وضوابط پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بیرونی سرپرستی اور داخلی سہولت کاری سے کیے جانے والے مذموم پروپیگنڈے کا ازالہ کیا جا سکے اور اس میں ملوّث عناصر کی نشان دہی کی جاسکے اور انھیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور ذاتی مفادات اور سیاسی فائدے کے لیے فوجی تنصیبات کو نذر آتش کرنے، ان کے جلاؤ گھیراؤ اور ان پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ سوموار کو آرمی چیف جنرل عاصم منیرکیزیرصدارت کور کمانڈرز کی خصوصی کانفرنس میں بھی اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ فوجی تنصیبات اور نجی املاک کے خلاف گھناؤنے جرائم میں ملوّث افراد کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔