این سی پی نے چھترپتی شیواجی پرجھوٹے دعووں پر جگی واسودیو سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN – MAY

ممبئی، 07مئی:نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے ایشا فاؤنڈیشن کے جگی واسودیو سے ایک ویڈیو کے لئے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا ہے جس میں وہ جھوٹا اورتوہین آمیزدعوی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہسنت رام داس مراٹھا حکمران چھترپتی شیواجی کے گرو تھے اور یہ رام داس تھیجس نے شیواجی کو اپنا زعفرانی جھنڈا دیا تھا۔این سی پی ایم ایل اے جتیندر اوہاد نے کہاکہ یہ بالکل جھوٹی اور گھٹیا کہانی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ نہ صرف شیواجی مہاراج کی بلکہ مہاراشٹر کی بھی توہین ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جگی واسودیو جلد از جلد غیر مشروط معافی مانگیں۔ اوہد نے ان کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔جگی واسودیو کے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، وہ مراٹھا بادشاہ کے بارے میں ایک کہانی سناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ مراٹھا بادشاہ کے گرو رام داس تھے۔ ایک دن شیواجی اپنے محل کی بالکونی میں کھڑے تھے۔ انہوںنے اپنے گرو کو گھر گھر جا کر بھیک مانگتے دیکھا۔ پھر انہوں نے سوچا، میرا گرو سڑکوں پر بھیک مانگ کر کیا کر رہا ہے؟ میں بادشاہ ہوں، میرا گرو سڑکوں پر بھیک نہیں مانگ سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ شیواجی نے گرو کو ایک چٹ بھیجی اور اگلے دن رام داس محل میں بلایا۔ جگی واسودیو نے کہاکہ اس چٹ میں شیواجی نے لکھا تھا کہ میں اپنی پوری سلطنت آپ کے قدموں پر رکھ رہا ہوں۔ رام داس نے شیواجی سے پوچھا کہ وہ بادشاہی کو چھوڑ کر کیا کرنے جا رہے ہیں۔ شیواجی نے کہاکہ آپ جو بھی کرو۔ میں آپ کے آس پاس رہنا چاہتا ہوں اور آپ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ کہانی یہ دعویٰ کرتی چلی گئی کہ دونوں ایک ساتھ بھیک مانگنے گئے۔بعد میں، رام داس نے انہیں نارنجی رنگ کا کپڑا دیا اور اسے بینر کے طور پر استعمال کرنے کو کہا۔ اور ان سے کہا کہ ملک پر حکومت کرو۔ لیکن صرف اتنا جان لو کہ یہ تمہاری بادشاہی نہیں ہے۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ کا نہیں ہے، تو آپ اس کے مالک ہوں گے اور آپ لوگوں کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے… اس لیے شیواجی نے ہمیشہ نارنجی رنگ کے کپڑے کو اپنے بینر کے طور پر استعمال کیا۔اوہاد نے کہا کہ چھترپتی شیواجی اور مہاراشٹر کو بدنام کرنے کی بار بار کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو فوری طور پر فرد کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ کئی مراٹھا تنظیموں نے اس طرح کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے کہ بادشاہ کے پاس برہمن گرو تھا۔مہاراشٹر کے سابق گورنر بھگت سنگھ کوشیاری بھی رام داس کو شیواجی مہاراج کے گرو کے طور پر ذکر کرنے پر تنازعہ میںگھر گئے ہیں۔