جنتر منتر پر ہنگامہ، تمام پہلوان گرفتار، تمبو ہٹائے گئے

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –28  MAY

نئی دہلی،28مئی: دہلی پولیس نے جنتر منتر سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ پہلوان پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس دوران پہلوانوں نے پولیس کی بیریکیڈنگ توڑ دی جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ پہلوانوں کا کہنا ہے کہ وہ پرامن مارچ نکالیں گے اور یہ ان کا حق ہے۔ دریں اثنا، بجرنگ پونیا نے کہا ’ہمیں گولی مار دو!‘ ادھر خبر ہے کہ جنتر منتر سے پہلوانوں کے تمبو تک ہٹا دئے گئے ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کو واپس مظاہرہ کرنے نہیں ا?نے دیا جائے گا۔جب پولیس نے بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک کو حراست میں لیا تو وہ سڑک پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس سے پہلے ونیش پھوگاٹ نے ایک ویڈیو جاری کر کے الزام لگایا گیا تھا کہ مہیلا مہاپنچایت میں شرکت کے لیے آنے والے تمام لیڈروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ریسلر بجرنگ پونیا نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صبح ساڑھے 11 بجے نئی پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے۔ میں پولیس انتظامیہ سے اپیل کروں گا کہ ہم پرامن طریقے سے جائیں گے، ہمیں ہراساں نہ کیا جائے۔ تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی درخواست ہے۔ پونیا نے الزام لگایا تھا کہ پولیس افسران بدتمیزی کر رہے ہیں۔ اہل خانہ کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج مہا پنچایت ہوگی۔ ہم نے کل ہی اس کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ پولیس ہمارے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ہماری کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔پولیس کے روکنے کے بعد پہلوان کیرالہ ہاؤس کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پارلیمنٹ یہاں سے تھوڑی ہی دوری پر ہے۔ اس سے پہلے پہلوان دو رکاوٹیں عبور کر کے یہاں پہنچے۔ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی مخالفت میں پہلوانوں نے اتوار (28 مئی) کو دہلی میں ‘مہیلا سمان مہاپنچایت’ کی کال دی تھی۔اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا تھا کہ حکومت ہم پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے لیکن وہ سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ جو شرط رکھی جا رہی ہے وہ برج بھوشن کی گرفتاری بالکل نہیں ہے۔ نئی پارلیمنٹ کے سامنے مہیلا سمان مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔جائیں گے، ہمیں ہراساں نہ کیا جائے۔ تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی درخواست ہے۔ پونیا نے الزام لگایا ’’پولیس افسران بدسلوکی کر رہے ہیں۔ اہل خانہ کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج مہا پنچایت ہوگی۔ ہم نے کل ہی اس کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ پولیس ہمارے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ہماری کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔‘‘