TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –27 MAY
ریاض،27مئی:ایک معاہدے کے تحت سعودی عرب اور برطانیہ مشترکہ طور پر اہم معدنیات کی سپلائی چینز تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ توانائی کی عالمی منتقلی میں مدد ملے اور عالمی سپلائی میں اضافہ ہو سکے۔ سعودی عرب کے وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخروف اور برطانیہ کے وزیر مملکت برائے تجارت و تجارت کیمی بیڈ ی نوک نے معاہدہ پر دستخط کیے۔یہ معاہدہ تانبا، لیتھیم، نکل، کوبالٹ ، نایاب زمینی عناصر پر مشتمل معدنیات ، الیکٹرک گاڑیوں، ونڈ ٹربائنز، اور سولر پینلز کی فراہمی میں تکنیکی ترقی کے لیے اہم ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق بندر الخروف نے کہا سعودی عرب اور برطانیہ اعلی پائیداری کے معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے توانائی کی منتقلی کے لیے ضروری معدنیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کا مشترکہ وڑن رکھتے ہیں۔ بیڈ ی نوک نے کہا کہ میں نے آج سعودی عرب کے ساتھ جس معاہدے پر دستخط کیے ہیں، اس سے سپلائی چین کی لچک اور صنعتی تعاون پر ہماری شراکت داری کو مضبوطی ملے گی۔ یہ ہماری دونوں کی معیشت کے لیے شاندار خبر ہے۔ الخروف نے وضاحت کی ہے کہ یہ معاہدہ صنعتی اور کان کنی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بڑھتے ہوئے تعاون کا ایک حصہ ہے۔معاہدہ کے تحت اہم معدنیات کی حکمت عملیوں اور سپلائی چینز کی لچک کی مشترکہ تفہیم تیار کی جائے گی۔ اہم معدنیات کی تبدیلی اور ری سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ معدنی صنعت کے لیے ایک متفقہ ویڑن تیار کیا جائے گا جو جو عالمی ماحولیاتی معیارات کے مطابق ہو گا۔ نئی اہم معدنی سپلائی چینز کی نشاندہی کرنے اور سپلائی چین کو بڑھانے کے لیے کمپنیوں اور صنعت کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور نجی شعبے کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔صاف معدنیات کی پیداوار کی تکنیکوں، وسائل کی کارکردگی، ری سائیکلنگ، اور دیگر متعلقہ ٹیکنالوجیز کے بارے میں باہمی تحقیق کے مواقع کی نشاندہی کرنا بھی معاہدہ کی شق میں شامل ہے۔ اس سے پروجیکٹوں اور مہارتوں کی ترقی، اور اہم معدنیات سے متعلق عملی اقدامات کے بارے میں علم کے تبادلے میں سہولت ملے گی۔ اس معاہدے پر دستخط اس وقت ہوئے جب برطانوی حکومت نے جنوری 2023 میں کہا کہ اس نے اہم معدنیات کے متنوع ذرائع پر سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔