سعودی عرب نے سوڈان میں کویت اوراردن کے سفارت خانوں پرحملوں کی مذمت کردی

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –17  MAY

ریاض،17مئی:سعودی عرب نے سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کویت اوراردن کے سفارت مشنوں پرحملوں کی مذمت کی ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ خرطوم میں کویت اور اردن کے سفارت خانوں سے متعلق پیش آنے والے واقعات کی نگرانی کررہی ہے اور سعودی عرب میں سفارتی مشنوں پر کسی بھی قسم کے حملوں کو مسترد کرتا ہے۔قبل ازیں کویت کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اس کے سفارت خانے میں فوجی دفتر کے سربراہ کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا گیا اور وہاں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔اردن نے بھی اسی طرح کے حملے کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ خرطوم میں اس کے سفارت خانے پر پیر کے روزدھاوا بولاگیا تھا اوروہاں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔سعودی وزارت خارجہ نے ان حملوں پرافسوس کا اظہارکیا ہے اورسوڈان کے تمام فریقوں پرزور دیاہے کہ وہ پْرامن رہیں، جدہ مذاکرات کے حاصلات پرعمل کریں اور سیاسی عمل میں شریک رہیں جس سے بحران کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔سوڈان میں 15 اپریل کو فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دقلو المعروف حمیدتی کیزیرِقیادت فورسزکے درمیان لڑائی چھڑ گئی تھی۔ان کے درمیان متعدد مرتبہ جنگ بندی کے اعلانات کے باوجود سوڈانی فوج اور دقلو کے زیرقیادت سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی جاری ہے۔گذشتہ جمعرات کو جدہ میں سوڈانی آرمی اور آر ایس ایف کے نمایندوں کے درمیان امریکااور سعودی عرب کی ثالثی میں منعقدہ مذاکرات میں ایک معمولی پیش رفت ہوئی تھی اور فریقین نے سوڈانی شہریوں کے تحفظ کے سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔جدہ میں جاری مذاکرات کا مقصد قریباً 10 روزتک عارضی جنگ بندی کو یقینی بنانا ہے تاکہ انسانی امداد کی سوڈانی شہریوں تک محفوظ ترسیل اوراسپتالوں سے افواج کے انخلا کو آسان بنایا جاسکے۔ان مذاکرات میں متحارب فورسزکے درمیان مسلح مخاصمت کے مستقل خاتمے کے لیے مزید بات چیت کے انتظامات پربھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔