غازی پور بارڈر پر راکیش ٹکیت کی دوبارہ انٹری، پہلوانوں کی حمایت میں اتری بھارتیہ کسان یونین

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –27  MAY

نئی دہلی،27مئی: بھارتیہ کسان یونین نے اتوار کو غازی پور بارڈر پر پنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پنچایت جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ہوگی۔ پہلوانوں نے بھی اتوار کو پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی میں 28 مئی کو جنتر منتر پر ملک کے تمغہ جیتنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ایک بہت بڑی مہیلا کسان مہاپنچایت کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اسی لیے میرٹھ منڈل اور سہارنپور منڈل کی ماہانہ پنچایت 28 مئی کو دہلی- غازی پور بارڈر پر منعقد ہوگی۔اس مظاہرے میں بی کے یو نے تنظیم کے تمام عہدیداروں کو مدعو کیا ہے اور کہا ہے ’’غازی پور بارڈر پر اپنی شرکت کو یقینی بنائیں، جس میں ملک اور بیرون ملک کے کسانوں کی آواز چودھری راکیش ٹکیت پنچایت میں موجود ہوں گے اور آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ 28 مئی کی صبح 10:00 بجے بڑی تعداد میں پہنچ کر اپنی موجودگی درج کرائیں۔‘‘ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے پہلوان اب ان کی تحریک کو آگے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جب اتوار کو نئی پارلیمنٹ کا افتتاح ہوگا، اسی دن پہلوان پارلیمنٹ کے باہر مہیلا مہاپنچائیت کا اہتمام کریں گے یعنی 28 مئی کو دہلی میں پہلوانوں کی حمایت میں ایک بڑے جلسے کی تیاری ہے۔ خواتین ریسلرز ساکشی ملک نے اس حوالے سے معلومات دی ہیں۔ساکشی نے بتایا کہ وہ 28 مئی کو دہلی میں مہیلا مہاپنچایت کا انعقاد کریں گی۔ اس میں شامل ہونے کے لیے سپورٹرز سندھو بارڈر، ٹیکری، غازی پور بارڈر سے آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم پہلے ناشتہ کریں گے اور ساڑھے گیارہ بجے تک پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے۔ پولیس چاہے کچھ بھی کرے ہم اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کریں گے۔ساکشی نے مزید بتایا کہ ہم اس پروگرام کے لیے اجازت لیں گے، اس کے لیے ہم پولیس کو خط بھیج رہے ہیں۔ اگر اجازت نہ دی گئی تو ہم جلد مطلع کریں گے۔ ہم دیکھیں گے کہ ہم مارچ کے ساتھ کہاں تک جا سکتے ہیں۔ اگر ہمیں روکا گیا تو ہم اسی جگہ بیٹھ کر مہاپنچایت شروع کر دیں گے۔