TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –27 MAY
کولکاتہ، 27 مئی:وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مشرقی میدنی پور کے ایگرا پہنچ گئی ہیں، جہاں پٹاخہ بنانے والی فیکٹری میں دھماکے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اسے انتظامی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ سر جھکا کر معافی مانگتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ہفتہ کو زخمیوں اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد کہا۔ اس واقعے سے ہماری آنکھیں کھل گئیں۔
اس کا اثر اگلے دو ماہ میں نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت گرین پٹاخے بنانے کے لیے ایک کلسٹر تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔ اس کے لیے جگہ کو نشان زد کیا جا رہا ہے۔ یہ صرف اس لیے ہو رہا ہے کہ اس روزگار سے وابستہ لوگوں کی نوکریاں بچ جائیں اور حادثات نہ ہوں۔
ہفتہ کو وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہاں جلسہ کرنے نہیں آئی ہوں۔ میں پہلے آنا چاہتی تھی۔ موسم خراب تھا اس لیے میں نہیں آ سکی۔ انہوں نے کہا کہ پٹاخوں کی فیکٹریاں غیر قانونی ہیں۔ بہت سے لوگ یہ الزامات لگا رہے ہیں۔ متوفی کے خاندان کے ہر فرد کو ہوم گارڈ کی نوکری دی جا رہی ہے۔ متاثرین کے لواحقین کو چیک سونپتے ہوئے ممتا نے کہا کہ کم از کم خاندان کو تو چلائیں۔
اس کے بعد ممتا نے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم کو کچھ بھی کم نہیں کر سکتا۔ پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کی۔ غیر قانونی پٹاخہ کریکر گرفتار ہوا۔ اس کے اہل خانہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، حالانکہ اصل ملزم بھی حادثے میں زخمی ہوا تھا اور اس کی موت بھی ہو گئی ہے۔
اس کے بعد اس نے اہل علاقہ سے کہا کہ اگر پٹاخوں کی غیر قانونی فیکٹریاں چلتی ہیں تو فوراً پولیس کو اطلاع دیں، کارروائی نہ ہوئی تو ٹرانسفر کر دوںگی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں نیا او سی بھی آیا ہے۔ سنا ہے پہلے او سی نے کارروائی نہیں کی۔ اگر انٹیلی جنس صحیح وقت پر کام کرتی تو ایسی باتیں نہ ہوتیں۔
وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ بنگال میں دیگر ریاستوں سے ہتھیار درآمد کئے جارہے ہیں۔ اسی طرح یہاں سے اوڈیشہ کی سرحدیں ملتی ہیں۔ پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سرحدیں سیل کر دیں۔ جن بچوں کو ہوم گارڈ میں ملازمت ملی ہے ان کو تعینات کریں۔ وہ علاقوں کو پہچان سکتے ہیں۔ آپ اپنے علاقے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ وہ براہ راست پولیس سے رجوع کر سکتے ہیں۔