نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہلوانوں کی ’خواتین مہا پنچایت‘

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –24  MAY

نئی دہلی ،24مئی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر ملک کے مشہور پہلوانوں کا احتجاج جاری ہے۔ دریں اثنا، پہلوانوں نے 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اس دن نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے والے ہیں۔کل یعنی 23 مئی کو احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جنتر منتر سے انڈیا گیٹ تک مارچ کیا۔ایک خبر کے مطابق اس مارچ کے بعد پہلوان ونیش پھوگاٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “ہم نے 28 مارچ کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے سامنے پرامن مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ خواتین اس مہاپنچایت کی قیادت کریں گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ آواز جو اٹھی ہے اسے دور دور تک جانا چاہیے۔ اگر آج ملک کی بیٹیوں کو انصاف مل گیا تو آنے والی نسلیں اس سے ہمت لیں گی۔ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت کئی بڑے پہلوان 23 اپریل سے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ پہلوانوں نے ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد 28 اپریل کو دہلی کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اس میں سنگھ کے خلاف پوسکو کے تحت ایک نابالغ لڑکی کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جبکہ ایک اور ایف آئی آر دیگر پہلوانوں کے جنسی استحصال کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔اس ماہ کے شروع میں، دہلی پولیس نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی تھی۔ دریں اثنا، وزارت کھیل نے پہلوانوں کے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک ریسلنگ فیڈریشن کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔