Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3 MAY
جیل میں بند سابق ایم ایل اے جواہر پرساد سے نہیں مل سکے سامراٹ چودھری، لگی تھی ملاقات پابندی
سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) سہسرام میں رام نومی تشدد کو لیکر بی جے پی کے سابق ایم ایل اے جواہر پرساد کی گرفتاری معاملے میں بی جے پی کا احتجاج بڑھ گیا ہے ۔ آج بی جے پی کے ریاستی صدر سامراٹ چودھری نے سہسرام پہنچ کر کہا کہ نتیش حکومت میں سنت اور بابا جیل میں ہیں لیکن غنڈے باہر ہیں ۔ سامراٹ چودھری نے سہسرام جیل میں بند مذکورہ سابق ایم ایل اے سے ملنے کے لئے سائیکل پر سوار ہوکر آئے لیکن جیل انتظامیہ نے انہیں ملنے کی اجازت نہیں دی ۔ جیل گیٹ کے باہر ریاستی صدر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو آئینی حق حاصل ہے وہ کسی بھی جیل کا معائنہ کر سکتا ہے لیکن یہاں نتیش کی حکومت ہے جہاں سادھو سنتوں، پانچ مرتبہ رہے ایم ایل اے کو جیل میں رکھا جاتا ہے اور غنڈے باہر ہیں ۔ سامراٹ چودھری نے جیل گیٹ سے سہسرام کلکٹریٹ کے سامنے احتجاجی مقام تک سائیکل چلاتے ہوئے ہی پہنچے جہاں کہا کہ امیت شاہ کو یہاں آنا تھا انکے پروگرام میں خلل ڈالنے کے لئے نتیش حکومت نے یہاں فساد بھڑکانے کا پورا شیطانی منصوبہ بنایا اسلئے امیت شاہ نہیں آ سکے لیکن جلد ہی وہ سہسرام آئینگے کوئی مائی کا لال انہیں نہیں روک سکتا، انھوں نے کہا کہ نتیش کمار کے جانے کا وقت طے ہوچکا ہے و دیگر کئی مخالف باتیں کہیں اور کہا جواہر پرساد 70 سالہ بزرگ ہیں جو 5 مرتبہ ایم ایل اے رہ چکے ہیں ۔ قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجئے سنہا بھی آج سے قبل آئے تھے اور کہا تھا کہ ضلع انتظامیہ اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لئے جواہر پرساد کو گرفتار کی ہے گرفتاری کے خلاف مورخہ 30 اپریل کو بھی بی جے پی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا پتلا جلایا تھا ۔جواہر پرساد پہلی بار 1990 میں ایم ایل اے بنے تھے، انکے خلاف 1989 میں بھی نگر تھانہ میں 7 مقدمہ درج کیا گیا تھا سبھی آئی پی سی کی سنگین دفعہ 147، 148، 149 اور آرمس ایکٹ اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت تھے، 1989 میں سہسرام میں اس دوران پہلا فرقہ وارانہ فساد ہوا تھا اور جواہر پرساد کے خلاف اسی سے متعلق مقدمات درج کئے گئے تھے اسکے بعد 1990 کے انتخابات میں انہیں پہلی مرتبہ بی جے پی سے ٹکٹ ملا اور ایم ایل اے بنے، پچھلے الیکشن میں ٹکٹ جے ڈی یو کے کھاتہ میں جانے کی وجہ سے وہ اسمبلی انتخاب نہیں لڑ سکے تھے لیکن اگلے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی سے انکی مضبوط دعویداری مانی جا رہی ہے ۔