نتیش نہیں چاہتے کہ ذات پر مبنی مردم شماری ہو : اوپیندرکشواہا

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –19  MAY

روہتاس، 19 مئی: ریاستی حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری معاملے میں سپریم کورٹ سے بڑا دھچکا لگا ہے۔ اس معاملے پر سابق مرکزی وزیر اور راشٹریہ لوک جنتا دل کے سپریمو اوپیندر کشواہا نے حکومت بہارپر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بہار کی بہت بڑی ناکامی ہے کہ سپریم کورٹ میں بھی حکومت کی طرف سے صحیح طریقے سے موقف پیش نہیں کیا جا سکا۔ یہ حکومت صرف ووٹ کی سیاست کرنا جانتی ہے۔
اوپیندر کشواہا نے کہا کہ یہ حکومت بہار کی مکمل ناکامی ہے۔ یہاں تک کہ جب یہ معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ میں گیا تو حکومت نے عدالت کے سامنے حقائق کو صحیح طریقے سے نہیں رکھا۔ اگر ہائی کورٹ میں بھی اپنا موقف درست انداز میں پیش کرتی تو یقیناً عدالت کی طرف سے مثبت فیصلہ آتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری معاملے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔ یہ صرف اور صرف ووٹ کی سیاست کرنے میں مصروف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عدالت میں مناسب فریق نہ ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی وجہ ہو عدالت نے پابندی لگائی ہے۔ اس کے لیے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔ یہ بھی کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری بہت ضروری ہے۔