TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –19 MAY
نئی دہلی،19مئی: وزارت قانون گنواناے کے ایک دن بعد کرن رجیجو نے جمعہ کو ارتھ سائنسز کی وزارت کا چارج سنبھال لیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل معمول کا عمل ہے اور ایسا نہیں ہے کہ انہیں کسی غلطی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہو! انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی پر منحصر ہے کہ وہ کس کو کیا ذمہ داری سونپتے ہیں۔خیال رہے کہ اروناچل مغربی لوک سبھا سیٹ سے ایم پی کرن رجیجو کو 2021 میں کابینہ کی توسیع کے دوران وزیر قانون بنایا گیا تھا۔ جمعرات کو ان سے وزارت قانون کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔ اب انہیں ارتھ سائنسز کی وزارت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جبکہ ان کی جگہ ارجن رام میگھوال کو وزیر قانون بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس پی سنگھ بگھیل کا قلمدان بھی تبدیل کیا گیا ہے۔ اب وہ وزارت قانون و انصاف کے بجائے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں وزیر مملکت ہوں گے۔کرن رجیجو نے جمعہ کو اپنی وزارت کا چارج سنبھالتے ہوئے کہا ’’میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے موقع دیا۔ اس دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ان سے وزارت قانون کیوں واپس لیا گیا؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ’’میں آج سیاسی بات نہیں کروں گا لیکن میں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ ردوبدل معمول کا عمل ہے اور چلتا رہتا ہے۔ میرے خلاف بولنا اپوزیشن کا کام ہے۔ انہیں بولنے دیں، یہ سب بھی معمول کا عمل ہے۔‘‘قبل ازیں جمعرات کو کرن رجیجو نے ٹوئٹ کیا ’’وزیر اعظم مودی کی رہنمائی میں قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر کے طور پر کام کرنا اعزاز کی بات ہے۔ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، سپریم کورٹ کے تمام ججوں، ہائی کورٹوں کے چیف جسٹسوں اور تمام لاء افسران کا ہمارے شہریوں کو قانونی خدمات فراہم کرنے میں بے پناہ تعاون کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں وزیر اعظم مودی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ ایک بی جے پی کارکن کے طور پر جس جوش اور ولولے کے ساتھ میں نے کام کیا، میں ارتھ سائنسز کی وزارت کا چارج سنبھالوں گا۔‘‘