TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –18 MAY
ارریہ ، 18 مئی:فاربس گنج کا چھوا پٹی علاقہ کرانہ کی بڑی منڈی کے طور پر جانا ہے۔ اس منڈی میں صرف فاربس گنج ہی نہیں بلکہ دور دراز کے دیہی علاقوں اور ملحقہ شہروں سے لوگ اور دکاندار کرانہ اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے چھوا پٹی پہنچتے ہیں، لیکن ان دنوں چھواپٹی کے دکاندار چچری کی مدد سے دکانداری کر رہے ہیں۔
دراصل ایل آئی او کی جانب سے مکھیہ منتری شہری وکاس یوجنا کے تحت 14 لاکھ روپے کی لاگت سے ا?بی نکاسی کو لیکر نالا کی تعمیر کرایا جارہا ہے۔ جس کے لیے سینسر کی جانب سے ڈرین کے لیے ایک گڑھا کھودا گیا ہے۔ تقریباً 150 فٹ کی کھدائی کے بعد بنے گڑھے میں گذشتہ نصف رات بارش کے بعد پانی بھر گیا ہے۔ ساتھ ہی سڑک کے کنارے جمع مٹی گیلا ہونے کی وجہ سے پھسلن کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایل آئی او کی طرف سے ہورہی تعمیر ی کا م کو لیکر بغیر تجاوزات ہٹائے کام کئے جانے اور منصوبہ سے متعلق بورڈ نہیں لگائے جانے کو لیکر میونسپل کونسل کے ایگزیکٹیو افسر سندیپ کمار جائے وقوع کا معائنہ کرکے کام پر لگا دیا۔ جس کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے۔