Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3 MAY
رانچی، 3 مئی:جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کمار مشرا کی سربراہی والی بنچ نے بدھ کو غزالہ تنویر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کی تاکہ لوگوں کو نجی اور سرکاری گاڑیوں پر نامزد بورڈ لگا کر گھومنے سے روکا جا سکے۔ اس عرضی کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر گاڑیوں پر نیم پلیٹیں لگانے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے، تاکہ مستقبل میں لوگوں کو نیمپلیٹوں کے بارے میں بیدار کیا جا سکے ۔عدالت نے اس پی آئی ایل پر عمل درآمد کر دیا۔ عدالت میں حکومت کو حکم دیا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے کہ نیم پلیٹ کون لگا سکتا ہے اور کون نہیں لگا سکتا۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل عالم پیش ہوئے۔حکومت کی جانب سے پچھلی سماعت میں عدالت کو حلف نامہ داخل کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ پوری ریاست میں 2398 گاڑیوں سے نیم پلیٹیں ہٹا دی گئیں اور ان سے جرمانہ وصول کیا گیا۔ ان گاڑیوں میں سے پانچ سرکاری گاڑیاں بھی ہیں۔ بتایا گیا کہ پوری ریاست سے اب تک 11 لاکھ 99 ہزار روپے جرمانے کے طور پر جمع ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل کی سماعت میں عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا تھا کہ گاڑیوں سے نیم پلیٹ ہٹانے کے لیے کیا کارروائی کی گئی، کتنے بورڈ ہٹائے گئے۔