TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –14 MAY
نئی دہلی،14مئی:کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شاندار کامیابی ملی ہے۔ جس کے بعد اپوزیشن کیمپ میں جوش و خروش ہے۔ حالانکہ کرناٹک میں عام آدمی پارٹی نے بھی الیکشن لڑا تھا۔ لیکن پارٹی امیدواروں کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ اس معاملے پر این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ آپ کرناٹک اور یوپی کی اسمبلی دیکھیں، جہاں سیدھی لڑائی ہے وہیں دوسری جماعتوں کے لیے مشکلات ہیں۔ لیکن اگر ہم یوپی کے شہری انتخابات پر نظر ڈالیں تو ہم نے بہت بڑے مارجن سے انتخابات جیتے ہیں اور کئی جگہوں پر بہت کم مارجن سے ہارے ہیں۔ ہم کرناٹک انتخابات کی شکست کو قبول کرتے ہیں۔ یہ الیکشن دو جماعتوں کے درمیان تھا۔2024 کے لیے بہت سی چیزیں اہم ہیں۔ اس سے پہلے تین ریاستوں کے انتخابات ہونے ہیں۔ اس کا نتیجہ بھی متاثر ہوگا۔ اس کا اثر یہ بھی ہوگا کہ پارٹیاں اتحاد میں لڑیں گی یا الگ۔ مہنگائی اور بے روزگاری جیسے معاملات کو لے لیں تو مودی کا چہرہ کہیں نہیں رہے گا۔ عام آدمی پارٹی کی کوششیں اب مختلف ریاستوں میں تنظیم سازی پر ہیں۔سنجے سنگھ نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہمارے الیکشن لڑنے سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا لیکن اگر ایسا ہوا تو کانگریس وہاں کیسے جیت گئی۔ ہم نے دہلی میں بی جے پی کو تین بار شکست دی، پنجاب میں شکست دی۔ اروند کیجریوال بی جے پی کو شکست دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم ریاست کے لحاظ سے تنظیم کو بڑھا رہے ہیں۔ یوپی نے ہمیں وقت لیا، لیکن ہم داخل ہوئے، ہم نے جھاڑو کے نشان پر 11 میونسپل کونسل کی چیئرمین شپ جیت لی ہے۔