TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –3 JUNE
نئی دہلی، 3جون: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے سائبر ریزلینس (لچک) اور ڈیجیٹل پیمنٹ سیفٹی کنٹرول سے متعلق ایک ہدایت کا مسودہ جاری کر دیا۔ مرکزی بینک نے اس پر 30 جون تک رائے طلب کی ہے۔ یہ ای میل یا ڈاک کے ذریعے چیف جنرل منیجر، ڈیپارٹمنٹ آف پیمنٹ اینڈ سیٹلمنٹ سسٹم، سنٹرل آفس، ممبئی، آر بی آئی کو بھیجے جا سکتے ہیں۔مسودہ رہنما خطوط سائبر سیکورٹی خطرات کی شناخت، تشخیص، نگرانی اور ان کا انتظام کرنے کے لیے گورننس میکانزم کا احاطہ کرتے ہیں اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی حفاظتی اقدامات کی وضاحت کرتے ہیں۔ آر بی آئی نے 8 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ وہ سائبر لچک اور ادائیگی کے نظام آپریٹرز (پی ایس او) کے ادائیگی کے حفاظتی کنٹرول پر ہدایات جاری کرے گا۔رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ پی ایس او کے غیر منظم اداروں کے ساتھ رابطوں سے پیدا ہونے والے سائبر اور ٹیکنالوجی سے متعلق خطرات کی مؤثر طریقے سے شناخت، نگرانی، کنٹرول اور ان کا نظم و نسق کرنا جو ان کے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماحولیاتی نظام (جیسے ادائیگی کے گیٹ ویز، تھرڈ پارٹی سروس فراہم کرنے والے، دکاندار، تاجر، وغیرہ) کا حصہ ہیں۔ پی ایس او باہمی معاہدے کے تحت، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسے غیر منظم ادارے بھی ان ہدایات کی تعمیل کریں۔یہ پی ایس او کا بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے جو سائبر رسک اور سائبر لچک سمیت معلومات کے تحفظ کے خطرات کی مناسب نگرانی کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہوگا۔ تاہم، بنیادی نگرانی بورڈ کی ذیلی کمیٹی کو سونپی جا سکتی ہے جو ہر سہ ماہی میں کم از کم ایک بار ملاقات کرے گی۔اس کے علاوہ آر بی آئی نے پی ایس اوز سے کہا ہے کہ وہ سائبر خطرات اور سائبر حملوں کا پتہ لگانے، کنٹرول کرنے، جواب دینے اور ان سے بازیابی کے لیے بورڈ سے منظور شدہ ایک علیحدہ سائبر کرائسز مینجمنٹ پلان (سی سی ایم) تیار کریں۔ اس کے علاوہ پی ایس او نئی مصنوعات یا خدمات یا ٹیکنالوجیز کے اجراء یا موجودہ مصنوعات یا خدمات کے بنیادی ڈھانچے یا عمل میں بڑی تبدیلیوں سے متعلق سائبر رسک اسیسمنٹ مشقیں کرے گا۔