TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -11 JUNE
نئی دہلی 11جون:عام آدمی پارٹی کے صدر اور دہلی کے وزیرعلی ارندکیجریوال نے مرکزی سرکار کی طرف سے جاری کئے گئے آرڈیننس کوآمرانہ قدم قراردیا ۔ اور کہا کہ ملک کی جمہوری نظام کو بچانے کے لئے ہمیں تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔آج یہاں رام لیلا میدان میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دہلی کے عوام کے حقوق سلب کردیا اور دہلی کے ایل جی کو مطلق العنان بنا دیا ۔ یہ ریلی اس تحریک کا آغاز ہے کہ ملک میں ڈکیٹرشپ کو ختم کیا جائے تا کہ جمہوری نظام برقرار رہے۔ اروند کیجریوال نے وزیراعظم مودی سے سوال کیا کہ منیش سیسودیا اور ستیندر جین کو قید کرنے سے وہ عوام کے خواہشات کو بند نہیں کرسکتے لیکن وزیراعظم سے پوچھ رہے ہیں کہ دہلی میں اسکول کس نے بنا یا لیکن ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا میں جب گجرات میں الیکشن کے دوارن گیا تھا تو ہر کوئی مجھ سے پوچھتا تھا کہ دہلی سرکاری اسکول میں اتنا سدھار کیسے آگیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم گجرات میں ایک دن اسکول فوٹو کھیچنے گئے لیکن انہیں کوئی اچھا اسکول نہیں ملا ۔ انہوں نے کہا کہ منیش سیسودیا کو جیل میں ڈال کر وہ دہلی میں اسکولوں کے نظام کو برباد کرنا چاہتے ہیں اسی طرح ستیندر جین نے محلہ کلینک بنا یا ان کے جیل جانے سے اسپتال کام کررہے ہیں ہمارے پاس ایک منیش سیسودیا نہیں بلکہ سینکڑوں ہیں اروند کیجریوال نے کہا کہ مجھے اس بات پر احیرانگی ہے کہ اگر میں غیر لوگو ںکو کچھ مراعات دے رہاہوں تو مودی سرکار کو اس پر کیا اعتراض ہے ملک میں بے روزگاری ہے۔ بدعنوانیوں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ان کے 8سال کی حکومت کی کاررکردگی کا مشاہدہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ان کی حکومت کے پیچھے لگے ہیں۔