دہلی کی وزیر نے بجلی کی بڑھی شرحوں پر پیش کی وضاحت

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -26 JUNE

نئی دہلی ،26جون: دہلی الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے بعد لوگوں میں بے چینی اور الجھن پیدا ہو گئی ہے کہ کس کا بل بڑھے گا اور کس کا نہیں۔ وزیر توانائی آتشی نے وضاحت کی ہے کہ جن کا بل صفر آرہا ہے، ان کا بل صفر ہی آئے گا، لیکن جن کا بل 200 یونٹ سے زیادہ ہے یعنی وہ بڑے صارفین کے زمرے میں ا?تے ہیں، انہیں 8 فیصد اضافی سرچارج ادا کرنا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی آتشی نے بجلی کے بڑھتے ہوئے ٹیرف کو لے کر مرکزی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔وزیر توانائی آتشی نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ’’میں دہلی کے صارفین کو بتانا چاہوں گی کہ جن کا بل صفر ا?تا رہا ہے ان کا صفر ا? تا رہے گا، چاہے سرچارج بڑھ جائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی وجہ سے دہلی میں بجلی کی شرحوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں کوئلے کی قلت کی وجہ سے کوئلے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کوئلے کے خریدار کو 10 فیصد مہنگا کوئلہ خریدنا پڑتا ہے۔مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے آتشی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کے قانون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دہلی میں چمبل جیسی ڈکیتی ہو رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر آئینی نظام کو نظر انداز کر رہے ہیں۔اس سے قبل دہلی حکومت نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ اس اضافے کا براہ راست صارفین پر اثر نہیں پڑے گا۔ پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے۔ سردیوں میں بجلی سستی ہو جاتی ہے جب کہ گرمیوں میں اس کی قیمت میں قدرے اضافہ ہو جاتا ہے۔ ہر سہ ماہی جائزے میں بجلی کی خریداری کے معاہدے کے تحت قیمتوں میں معمولی اضافہ یا کمی ہوتی رہتی ہے۔