TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –21 JUNE
ریاض،21جون: سعودی عرب کی سرپرستی میں یمن میں حضرمی سیاسی اور سماجی قوتوں اور شخصیات نے منگل کے روز ریاض میں حضرمی برادری کی امنگوں کے اظہار کے لیے ایک سیاسی پروگرام کے طور پر حضرموت نیشنل کونسل” کے قیام کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان سعودی سرپرستی میں ایک ماہ تک جاری رہنے والی جامع مشاورت کے اختتام پر سامنے آیا۔ کونسل کی تشکیل کا مقصد یمن میں تنازع کے حتمی حل کے لیے انتظامات کے فریم ورک کے اندر تیل سے مالا مال صوبے کے مستقبل کے حوالے سے ایک متفقہ وڑن سامنے لانا ہے۔اس موقعے پر جاری کی گئی سیاسی اور انسانی حقوق کی دستاویز جسے “جامع اور ذمہ دار” قرار دیا گیا ہے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ حضرموت نیشنل کونسل میں مشاورت میں حصہ لینے والے حضرمی وفد کے تمام اراکین، حضرمی وزراء کو شامل کرنا ہوگا۔ یمنی حکومت، حضرموت میں گورنر، انڈر سیکریٹریز اور اسسٹنٹ انڈر سیکریٹریز اور پارلیمنٹ اور شوریٰ کونسل میں گورنری کے نمائندے شامل ہوں گے۔اس کونسل میں عسکری اور سکیورٹی رہ نما حضر شخصیات، قبائلی عمائدین، دانشور، خواتین اور نوجوانوں کے شعبے کے نمائندے، سول سوسائٹی کی تنظیمیں، حضرمی تارکین وطن اور قانونی شعبے سے منسلک شخصیات بھی شامل ہیں۔دستاویز میں کہا گیا کہ کونسل کے وڑن کو اپنانے والی فعال قوتوں اور شخصیات کے لیے دروازہ کھلا ہے۔مشاورتی کونسل کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ حضرموت کا اتحاد اور اس کے عوام کے معاشی، سیاسی اور سلامتی کے امور کو چلانے کا حق حضرمی قوتوں اور افواج کے لیے اولین ترجیح رہے گا۔ان حضرمی قوتوں نے حضرموت میں سیاسی اور سماجی تکثیریت کو تسلیم کیا اور اس کے تمام اجزاء کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمی کو جمہوری طریقے سے اور کسی کے دباؤ آئے بغیر جاری رکھنے کا حق رکھتے ہیں۔ حضر موت کے سرکردہ قائدین اپنی ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں گے جن سے ان کی صفوں میں اتحاد کو خطرہ ہو۔حضرمی قیادت نے ریاست کی خدمات، سکیورٹی اور عسکری اداروں کو کسی بھی باہمی تنازع سے دور رہنے کا عہد کیا ہے عوامی مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے اور حضر موت میں انسانی بحران کو بڑھاوا دے۔