TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –24 JUNE
بغداد ،24جون : فتح کے اعلان کے برسوں بعد عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے انکشاف کیا کہ فوج دہشت گرد تنظیم داعش سے آزاد کرائے گئے صوبوں میں شہر کے مراکز کو وزارت داخلہ کے حوالے کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا فوج نے داعش کی 99 فیصد قوت کو ختم کرنے کے بعد کے مراحل شروع کر دیے ہیں۔جمعہ کو ایک پریس بیان میں یحییٰ رسول نے کہا کہ تمام خطوں میں سکیورٹی کے مکمل انتظامات وزارت داخلہ کے حوالے کرنے کے لیے کام جاری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آزاد کرائے گئے علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے۔میجر جنرل یحییٰ رسول نے مزید کہا کہ مسلح افواج کے طور پر ان کی افواج کا مشن شہروں کو چھوڑنا ہے اور شہروں کے باہر تعینات ہونا اور سرحدوں کو محفوظ بنانا اور کسی بھی حفاظتی خلا کو پْر کرنا ہے۔ ایسا حفاظتی خلا دیہی اور دور دراز کے علاقوں یا صحرائے الانبار میں ہو سکتا ہے۔یحییٰ رسول نے عراق میں عمومی طور پر سیکورٹی کی صورت حال کو بہت بہتر قرار دیا اور کہا کہ عراق کے تمام علاقوں میں استحکام، کنٹرول اور سلامتی کے حالات ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسلح افواج نے کسی بھی سکیورٹی خطرے سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ عراق میں داعش کی 99 فیصد صلاحیت ختم ہو چکی ہے۔ تنظیم کے پاس بڑی کارروائیاں کرنے کی کوئی صلاحیت نہیں ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ داعش کے سیلز اب کسی بھی مقام یا علاقے پر قابو نہیں کر سکتے۔ داعش کے باقی بچ جانے والے سیلز آزادانہ نقل و حرکت سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ یہ چند عناصر صحرا کی گہرائیوں، وادیوں یا پہاڑی سلسلوں میں چھپے ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ عراقی وزارت داخلہ نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے الانبار گورنری کی سیکیورٹی قیادت سنبھال لی ہے۔ یہ چھٹی گورنری ہوگی جس میں سکیورٹی کو بڑھانے کی کوشش میں وزارت داخلہ کو منتقل کیا جائے گا۔سال 2003 میں سابق عراقی صدر صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے مسلح تنظیموں کے پھیلاؤ کی روشنی میں عراق کو غیر مستحکم سیکورٹی حالات کا سامنا رہا ہے۔ عراق میں افراتفری 2014 میں اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی جب ’’دولت اسلامیہ عراق و شام ‘‘ یعنی داعش نے ملک کے بڑے حصوں پر قبضہ کرلیا تھا۔عراقی افواج امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی حمایت سے سخت فوجی تصادم کے بعد 2017 میں داعش کو عراق سے نکالنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔