چھپرہسے اغوابچہ 10 گھنٹے کے اندر پٹنہ کے اگم کنواں سے برآمد

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –25 JUNE     

چھپرہ، 25 جون:بہار کے چھپرہ میں بدمعاشوں کے حوصلے بڑھتے جار ہے ہیں۔ اسی ضمن میں انہوں نے ایک ڈاکٹر کے بیٹے کا اغوا کر لیا۔معاملے میں سارن پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے بچے کو پٹنہ سے برا?مد کر لیا ہے۔ یہ واقعہ مانجھی تھانہ علاقہ کے چین فل گاؤں میں پیش آیا۔ بچہ اپنے گھر کے باہر کھیل رہا تھا تبھی کچھ لوگوں نے اسے اغوا کر لیا۔ یہ بچہ معروف ڈاکٹر رستم علی کا سات سالہ بیٹا فرحان علی ہے۔ جسے ہفتے کی صبح اغوا کاروں نے اغوا کر لیا تھا۔
پہلے بچے کو اسکوٹر سے ایکما اور پھر آٹو سے پٹنہ لے گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے صرف دس گھنٹے کے اندر پٹنہ کے اگم کنواں تھانہ علاقے سے بچے کو بحفاظت برا?مد کرلیا۔ واقعے کے حوالے سے مغوی لڑکے کے والد ڈاکٹر رستم علی نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح ان کے دروازے پر کھیلنے کے دوران پڑوس میں رہنے والے لڑکا کے رشتے میں پھوپھازاد بھائی ذیشان علی ان کے اکلوتے بیٹے کو بہلا پھسلا کر اپنی اسکو ٹر پر بیٹھا لیا تھا۔ جس کے بعد ایکما لے جا کر پٹنہ کے رہائشی دو اغوا کاروں کے حوالے کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع پاکر مانجھی تھانہ پولیس فوراً حرکت میں ا?گئی۔
ایکما کے راستے میں پڑنے والے سی سی ٹی وی کیمروں کو کھنگال کر شبہ کی بنیاد پر پہلیذیشان علی کو حراست میں لیا گیا۔ بعد میں اس کی نشاندہی پر مانجھی تھانہ پولیس اور اگم کنواں تھانہ پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپہ ماری کر صرف 10 گھنٹے کے اندر ڈاکٹر کے بیٹے کو بحفاظت برا?مد کر لیا۔ اب تک یہ بچہ پٹنہ کے اگم کنواں تھانہ میں پولیس کی تحویل میں تھا اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ معاملے کے تعلق سے مانجھی تھانہ انچارج اشوک کمار داس نے بتایا کہ اغوا کاروں نے ابتدائی تفتیش میں بتایا ہے کہ انہوں نے اس لڑکے کو تاوان کے لیے بھاری رقم کی وصولی کے مقصد سے اغوا کیا تھا۔