گنگا ندی پر 89 کروڑ کی لاگت سے بنے پل میں ا?یا شگاف ، کمپنی نے راتوں رات کرائی مرمت

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –27JUNE      

پٹنہ، 27 جون:بہار کے بھاگلپور اور کشن گنج کے بعد اب بکسر میں گنگا ندی پر 89 کروڑ کی لاگت سے بہار کو یوپی سے جوڑنے والے پل میں شگاف پڑنے لگی ہیں۔ مقامی لوگوں نے حکومت اور کمپنی کی نیت پر سوال اٹھانا شروع کر دیے تو ایس پی سنگلا کمپنی نے راتوں رات اس کی مرمت کروانے کی کوشش شروع کر دی۔ جس کا نشان پل پر صاف نظر ا?رہا ہے۔ پل میں اس شگاف کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لوگ اس کا اگوانی پل سے موازنہ کر رہے ہیں اور سوال کر رہے ہیں کہ کمیشن کے کھیل میں عوام کا پیسہ کیوں برباد کیا جا رہا ہے۔
دراصل تین تصویریں سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ بہار کو یوپی سے جوڑنے والا یہ نیا پل گنگا ندی پر 89 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ جس میں تقریباً ڈھائی فٹ چوڑا اور تین فٹ لمبا شگاف پڑا تھا۔ مقامی لوگ صبح کی سیر کے لیے ا?ئے تو انہوں نے اس کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ جس کے بعد کمپنی سے لے کر انتظامی افسران میں ہلچل مچ گئی۔ ا?ناً فاناًمیں ایس پی سنگلا کمپنی نے راتوں رات مرمت کرکے نئے پل میں پڑنے والے شگاف پر پردہ ڈالنے کی پوری کوشش کی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہا کہ کمیشن کے کھیل میں حکومت کسی بھی کمپنی کو کام دے کر کام کروا رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں صرف ایک ماہ میں 89 کروڑ کی لاگت سے بنائے گئے اس پل میں شگاف پڑنے لگا۔ اس حوالے سے سنگلا کمپنی کے ڈی پی ایم نے بھی تسلیم کیا کہ پل میں شگاف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پل میں چند میٹر کا ہلکا سا شگاف تھا۔ جسے دیکھنے کے بعد ہم لوگوں نے اسے ٹھیک کر دیا ہے۔ اب پل مینٹیننس پیکج کے تحت ہے ، اگر اسے کچھ ہوا تو دونوں کو ٹھیک کرنا ہمارا کام ہے۔
گنگا ندی پر بنے نئے پل میں پڑنے والی شگاف کو لے کر مقامی لوگوں نے حکومت کی نیتوں پر سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ بہار کا بکسر ہی نہیں سلطان گنج کا اگوانی پل 17کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا اور کشن گنج میں بنایا گیا پل بدعنوانی کا شکار ہو چکا ہے۔ بکسر کے نئے گنگا پل کا افتتاح 19 مئی کو ہی ہوا تھا۔ صرف ایک ماہ میں اس پل میں شگاف پڑ گیا ہے۔ جس کے لیے حکومت اور ادارے کے لوگ ذمہ دار ہیں۔