TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –12 JULY
دربھنگہ(فضا امام) 12 جولائی:- لیبر سپرنٹنڈنٹ، دربھنگہ راکیش رنجن نے بتایا کہ بچہ مزدوروں کی آزادی کے لیے دربھنگہ صدر سب ڈویژن علاقے کے تحت لیبر انفورسمنٹ آفیسر انچارج بہیڑی شبھم کمار کی قیادت میں ایک ٹیم بہیڑی بلاک کی مختلف دکانوں اور اداروں پر چھاپے، کی جانب سے سخت جانچ مہم شروع کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ جانچ کے دوران جھجری چوک کے بہیڑی بازار میں واقع سنت ٹی اسٹال سے دو بچے مزدوروں کو آزاد کرایا گیا۔ رہائی پانے والے بچے مزدوروں کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی، دربھنگہ کے سامنے پیش کیا گیا اور ہدایات کے مطابق چلڈرن ہوم میں رکھا گیا۔ اس کے ساتھ ہی چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ لیبر (پرہیبیشن اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 1986 کے تحت امپلایر کے خلاف متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ لیبر (پرہیبیشن اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 1986 کے تحت بچوں کو کسی بھی دکان یا اسٹیبلشمنٹ میں کام کرنا غیر قانونی ہے اور 20 ہزار روپے سے 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 2 سال تک قید کی سزا ہے۔ مذکورہ رقم جمع نہ کرانے والے امپلایر کے خلاف الگ سے سرٹیفکیٹ کیس یا آکشن لیٹر کیس درج کیا جائے گا۔ چھاپہ مار ٹیم کے ذریعہ بہیڑی بازار میں واقع لوہیا چوک سے پنڈاسرائے تک تمام دکانوں اور اداروں کی مکمل چھان بین کی گئی اور تمام مالکان سے حلف نامہ بھروایا گیا کہ وہ کسی بھی چائلڈ لیبر کو ملازمت نہ دیں۔لیبر سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ہر ہفتے باقاعدگی سے چھاپے مارے جائیں گے اور دربھنگہ شہر کے ساتھ ساتھ تمام سب ڈویژن اور بلاک ہیڈ کوارٹر میں چھاپے مارے جائیں گے اور بچوں سے مزدوری کرنے والے امپلایر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔