TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -03 JULY
نئی دہلی ،03جولائی:سپریم کورٹ نے منی پور تشدد کے بارے میں منی پور حکومت سے تازہ ترین اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ یہ رپورٹ 10 جولائی تک طلب کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ منی پور میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کتنے ریلیف کیمپ بنائے گئے، کتنا اسلحہ برآمد ہوا؟ اب اس معاملے کی سماعت 10 جولائی کو ہوگی۔ منی پور میں تشدد کے حوالے سے دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ درخواست میں فوج کی طرف سے قبائلیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پچھلی سماعت میں درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے کولن گونسالویس نے عدالت کو بتایا کہ 70 قبائلی مارے گئے ہیں۔ حکومت تشدد کو روکنے میں کسی بھی طرح ناکام رہی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ وہ سیکورٹی برقرار رکھے گی۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے منی پور کی صورتحال پر اسٹیٹس رپورٹ طلب کی تھی۔ درخواست گزار کی جانب سے کولن گونسالویس نے کہا کہ تشدد میں کوئی کمی نہیں آئی۔ 110 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے درخواست دائر کی ہے جس میں تازہ ترین صورتحال واضح ہے۔ منی پور حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اب متاثرہ اضلاع میں بھی کرفیو صرف چند گھنٹوں کے لیے ہی باقی ہے۔ یہ ایک بہتری ہے اور صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے۔ سی آر پی ایف اور فوج کی 114 کمپنیاں بھی تعینات ہیں، ریلیف کیمپ بھی ہیں۔ درخواست ہے کہ فرقہ وارانہ زاویہ نہ دیا جائے۔ بہتری آئی ہے اور کرفیو صرف 5 گھنٹے کے لیے ہے۔