TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -21 JULY
حیدرآباد21جولائی : تلنگانہ کے بیشتر اضلاع اور دونوں شہروں میں مسلسل بارش نے شہر کے کئی علاقوں کو جھیل میں تبدیل کردیا اور مختلف مقامات پر مسلسل بارش کے سبب قدیم عمارتوں کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی میں کہا گیا کہ آئندہ 5یوم بارش جاری رہنے کا امکان ہے اور دونوں شہروں میں بارش سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی اور کئی علاقوں میں سڑکوں کی حالت تباہ کن ہوچکی ہے۔ ریاست کے کئی ذخائر ا?ب کی سطح ا?ب میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور محکمہ ا?بپاشی کے عہدیداران ذخائر ا?ب کی سطح پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔محکمہ موسمیات کی تفصیلات میں کہا گیا کہ ریاست کے کئی اضلاع میں ا?ئندہ 48گھنٹوں میں بھی شدید بارش کا امکان ہے۔ حکومت نے مسلسل بارش کے پیش نظر 20اور21 جولائی کو تعلیمی ادارہ جات کو تعطیل کا اعلان کیا ہے لیکن جواہر لعل نہرو ٹیکنیکل یونیورسٹی نے امتحانات کو ملتوی نہ کرنے کا فیصلہ کرکے امتحانات جاری رکھے ہوئے ہے۔ دونوں شہروں میں مانسون کی تاخیر کے بعد بارش میں کمی کو گذشتہ 3یوم کی بارش نے مکمل کرلیا ہے اور 20جولائی کو مجموعی طور پر شہر میں 122 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو کہ معمول سے زیادہ بارش ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق دونوں شہروں میں ا?ئندہ 48 گھنٹوں میں موسلادھار بارش کا امکان ہے اور مسلسل بارش سے کئی مقامات پر پانی جمع ہونے اور نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے کی شکایات ملی ہیں۔ شیرلنگم پلی میں ریلوے برج کے نیچے سے گذرنے والی سڑک پر زائد از 3 فیٹ پانی جمع ہو جانے کے سبب راہگیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی گاڑیوں کے فیل ہونے کی وجہ سے ای وی ڈی ایم عملہ کو ان گاڑیوں کو نکالنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرا?باد کے علاوہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے شہر میں مسلسل بارش کے پیش نظر شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے اجتناب کریں تاکہ کسی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاو?ر ڈسٹربیوشن کمپنی نے عوام کو برقی کھمبوں اور ٹرانسفارمرس کے قریب سے نہ گذرنے کا مشورہ دیا اور کہا ہے کہ وہ ان سے دور رہیں۔ نشیبی علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے چوکسی کا مشورہ دیتے ہوئے کسی بھی طرح کی پانی جمع ہونے کی شکایت پر فوری ایمرجنسی عملہ سے رابطہ کا مشورہ دیا گیا۔شہر کے نواحی علاقوں میں مسلسل بارش سے کئی سڑکیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں جبکہ اضلاع بالخصوص نظام ا?باد ‘ عادل ا?باد‘ نرمل کے مواضعات میں ندیوں پر تعمیر چھوٹے برجس کے بہہ جانے اور سڑکوں کے بہہ جانے سے دیہی عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرا?باد حدود میں یکم جولائی سے 20جولائی کے درمیان مجموعی طو ر پر 214.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ا?ئندہ 24گھنٹوں میں مزید 100ملی میٹر بارش کے امکانات ظاہر ہیں۔ سدی پیٹ ‘ سنگاریڈی ‘ وقار ا?باد‘ نرمل ‘ کاماریڈی ‘ جنگاو?ں و میدک میں معمول سے 50 فیصد زیادہ بارش ہوئی جبکہ دیگر اضلاع میں بارش جاری ہے۔ شہر کے علاقوں دلسکھ نگر‘ بندلہ گوڑہ‘ راجندر نگر ‘ میاں پور‘ مادھا پور‘ جوبلی ہلز وغیرہ میں کئی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی شکایات ملی ہیں۔ بارش کو دیکھتے ہوئے جی ایچ ایم سی شعبہ انفورسمنٹ ‘ ویجلنس و ڈزاسٹر منیجمنٹ سے مختلف مقامات پر ایمرجنسی عملہ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی جبکہ کاروان اور حلقہ یاقوت پورہ کے علاقوں میں ایمرجنسی عملہ کو متحرک رکھا جا رہا ہے۔