TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –20 JULY
اسلام آباد،20جولائی: توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن سے معذرت کر لی ہے مگر چیف الیکشن کمشنر نے انھیں تحریری طور پر معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔اس کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کی جس دوران فواد چوہدری نے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ غلط پتے پر بھیجے گئے اور ’میں اکثر گھر پر نہیں ہوتا‘ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ’ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا علم تو ہوگیا آپ کو۔‘فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ ’الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہوا ہے، وہ شو کاز نوٹس ہائی کورٹ میں چیلنج ہے جس پر فیصلہ محفوظ ہے۔ الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے فیصلے تک کیس پر کارروائی آگے نہ بڑھائے، اگلی سماعت پر شو کاز نوٹس کا جواب جمع کرا دیں گے۔‘تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری نے سماعت کے دوران کہا کہ ’میں بطور ترجمان اپنی سیاسی جماعت کا سفیر تھا، جو بیان دیا اس پر الیکشن کمیشن سے معذرت کرتا ہوں۔‘ انھوں نے استدعا کی کہ ’الیکشن کمیشن بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے میری معافی قبول کرے، الیکشن کمیشن شوکاز نوٹس واپس لے کر کیس پر کارروائی ختم کرے۔‘وہ کہتے ہیں کہ ’پارٹی ایک ادارہ ہے اور میں ان کا ترجمان تھا، ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں۔’میں قانونی کیسز میں نہیں پڑنا چاہتا، میں الیکشن کمیشن اور اس کے ممبران کی دل سے عزت کرتا ہوں۔ اس وقت پارٹی کی پوزیشن تھی جو میں نے بیان کی۔‘چیف الیکشن کمشنر نے ان سے استفسار کیا کہ ’پارٹی چیف اگر آپ سے قتل کروائیں تو کیا آپ کردیں گے؟‘ فواد چوہدری نے جواب دیا ’میں ایسا نہیں کروں گا۔‘چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ’پارٹی چئیرمین کوئی غلط بات کرے تو مان لیں گے؟ آپ کی جماعت نے الیکشن کمیشن اور میری ذات کے حوالے سے کیا کچھ نہیں کہا، میری بیوی کے بارے میں اوپن جلسے میں کہا گیا، میری فیملی کو دھمکیاں دیں بعد میں مکر گئے۔‘فواد چوہدری نے جواب دیا کہ ’سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں کیا کیا کہا جا رہا ہے۔‘ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ’ماحول ہم نے ہی ٹھیک کرنا ہے۔‘فواد چوہدری نے استدعا کی کہ ’الیکشن کمیشن میری معذرت قبول کرتے ہوئے کیس کو ختم کرے۔‘چیف الیکشن کمشنر نے فواد چوہدری کو تحریری طور پر معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ’میں نے الیکشن کمیشن میں پیش ہو کر زبانی طور پر معافی مانگ لی ہے‘ جس پر سکندر سلطان راجہ نے کہا ’معافی تحریری ہوتی ہے۔‘’اگر آپ تحریری طور پر معافی نامہ جمع کرائیں گے تو الیکشن کمیشن غور کرے گا۔‘معافی نامے جمع کرانے کی ہدایت کے بعد کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی گئی۔