ہندستان اقتصادی خوشحالی کے کی طرف گامزن: وزیراعظم

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –18AUG       

نئی دہلی ،18اگست: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ہندستان مساوی اور اجتماعی خوشحالی کے حصول کی سمت غیر معمولی پشررفت کر رہا ہے۔ انہوں نے کچھ رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کی بلندی پر ہے اور2047تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لئے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ لِنکڈ اِن پر ایک پوسٹ میںجناب مودی نے کہا کہ انھیں حال ہی مںپ دو بصرکتافروز تحقیقی مطالعات دیکھنے کا موقع ملا ، جو بھارت کی معشتے کے بارے مںک تمام پرجوش لوگوں مںٹ یقینی طور پر دلچسپیپیدا کریں گے: ایکمطالعہ ایس بی آئی ریسرچ سے ہے جبکہ دوسرا مطالعہ صحافی انلو پدمنابھن کا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ”ان تجزیوں سے اْن چز وں پر روشنی پڑتی ہے، جن سے ہمںی بہت خوشی ہونی چاہے،- ہندوستان مساوی اور اجتماعی خوشحالی کو حاصل کرنے کے لیے قابل ذکر پش رفت کر رہا ہے۔”ان رپورٹوں کی اہم جھلکیاں مشترک کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس بی آئی ریسرچ نے آئی ٹی آر ریٹرن کی بنامد پر نشاندہی کی ہے کہ لوگوں کی اوسط آمدنی نے پچھلے نو سال مںش مالی برس 2014 مںہ 4.4 لاکھ روپے سے مالی برس 2023 مںر13 لاکھروپے تک قابل ستائش چھلانگ لگائی ہے۔دونوں رپورٹس سے متعدد اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نتائج نہ صرف ہندوستان کی اجتماعی کوششوں کی عکاسی کرتے ہںر بلکہ بحیثیتقوم اس کی صلاحیتکا بھی اعادہ کرتے ہںک۔انہوں نے کہا کہ “بڑھتی ہوئی خوشحالیملک کی ترقی کے لیص اچھی علامت ہے۔ بلاشبہ، ہم اقتصادی خوشحالی کے ایک نئے دور کی بلندی پر ہںد اور 2047 تک اپنے خواب ‘وکست بھارت’ کو پورا کرنے کی طرف تیزی کے ساتھ گامزن ہںے۔”وزیر اعظم نے اپنی 2022 کی یوم آزادی کی تقریر مںہ پانچ عزائم کو اجاگر کیا تھا۔ ان پانچ عزائم میں ایک بھارت کو 2047 تکجب ملک آزادی کے 100 سال منائے گا، ایک ترقایمفتہ ملک بنانا ہے ۔اس کے بعد سے، انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مختلف سرکاری اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے بدعنوانی اور خاندانی ساکست جیا برائوگں کو دور کرنے کا بھی مطالبہ کار ہے۔اپنی پوسٹ مںا، وزیر اعظم نے کہا کہ پدمنابھن کے آئی ٹی آر ڈیٹا کا مطالعہ آمدنی کے مختلف زمروں مںا ٹکسن کی بناند کو وسعن کرنے کی تجویزپیش کرتا ہے اور ان مںذ سے ہر ایکمیں ٹکس فائلنگ مںا کم از کم تنی گنا اضافہ دیکھا گیاہے، کچھ میں تو تقریباً چار گنا اضافہ بھی حاصل کا گیا ہے۔یہ تحققپ ریاستوں مںا انکم ٹکسم فائلنگ مںا اضافے کے معاملے مںن مثبت کارکردگی کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 اور 2023 کے درما ن آئی ٹی آر فائلنگ کا موازنہ کرتے وقت اعداد وشمار تمام ریاستوں مںی ٹکست کی شراکت مںا اضافہ کی امد7 افزا تصویر پش کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ‘‘ آئی ٹی آر ڈیٹا کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ جب آئی ٹی آر فائلنگ کی بات آتی ہے، تو ریاست اتر پردیش سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں مںا سے ہے۔ جون 2014 مںد، اتر پردیش نے معمولیطور پر 1.65 لاکھ آئی ٹی آر فائلنگ کی تھی ،جبکہ جون 2023 تک، اتر پردیش میں آئی ٹی آڑ فائلنگ کی تعداد 11.92 لاکھ تک پہنچ گئی’’۔انہوں نے کہا کہ ایس بی آئی کی رپورٹ ایک حوصلہ افزا پہلو بھی پیش کرتی ہے کہ شمال مشرق کی چھوٹی ریاستوں، منی پور، مزنورم اور ناگالنڈہ نے گزشتہ نو برس مںا آئی ٹی آر فائلنگ مں 20 فصدل سے زیادہ کی قابل ستائش ترقیپیش کی ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ “اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہ صرف لوگوں کی آمدنی مںک اضافہ ہوا ہے، بلکہ انکم ٹیکس فائلنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہہماری حکومت پر لوگوں کے اعتماد کے جذبے کا مظہر ہے۔