آئی وی ایف کے ماہر ڈاکٹر کی کمی آج بھی برقرار ہے:ڈاکٹر وندنا مشرا

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –06  AUG     

پٹنہ۔ 6 اگست (پریس ریلیز) گڈ نیوز آئی وی ایف کی ڈائریکٹریس ڈاکٹر وندنا مشرا نے اپنے پریس بیانیہ میں کہا ہے کہ آئی وی ایف کے ماہر ڈاکٹر کی کمی آج بھی برقرار ہے۔ ایک ڈاکٹر کئی مراکز میں کام کر تے ہیں۔ بیشتر ڈاکٹروں کے ذریعہ مریضوں کو ہارمونل انجیکشن دے کر ماہواری کے دنوں کو آگے پیچھے کیا جاتا ہے تاکہ مریضوں کی ایک بڑی کھیپ تیار کی جاسکے۔ اس کے بعد ایک دن ماہر ڈاکٹر آتے ہیں اور سب کا علاج کرتے ہیں۔ اس عمل میں جہاں ایک طرف مریضوں کو زیادہ جسمانی اذیتیں برداشت کرنا پڑتی ہیں وہیں ان کے شریک حیات کو زیادہ پیسے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ان سب سے چھٹکارا پانے کے لیے ماہر ڈاکٹروں کے ذریعہ گڈ نیوز آئی وی ایف کا قیام کیا گیا ہے ۔ سن رائز سائی اوزون پلازہ، آر پی ایس موڑ پر واقع اس ادارے میں بانجھ پن کا تمام علاج تجربہ کار ڈاکٹروں کے ذریعہ ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کیا جاتا ہے۔گڈ نیوز آئی وی ایف ایک زرخیزی اور ترسیل کا کلینک ہے۔ یہاں مریضوں کا مکمل علاج کیا جاتا ہے۔ مریضوں کا اطمینان ہماری ترجیح ہے۔ آئی وی ایف ٹیکنالوجی میں بہت مہنگی مشینیں استعمال ہوتی ہیں اور اس وجہ سے یہ صرف بڑے ہسپتالوں تک محدود تھی۔انہوں نے۔کہا کہ بیضہ دانی میں انڈوں کے اخراج کے مسائل سے شروع ہو کر، ایسی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جو جوڑے کو بچہ پیدا کرنے میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ یہ وجوہات مرد اور عورت دونوں کی ہو سکتی ہیں۔ کچھ عام رکاوٹیں جو قدرتی تصور کو روک سکتی ہیں وہ درج ذیل ہیں:بیضہ دانی سے متعلق مسائل: بیضہ کی بے قاعدگی یا غیر حاضری سے باقاعدہ انڈے پیدا کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
نطفہ کی کم تعداد یا نطفہ کا ناقص معیار: نطفہ کی ناکافی پیداوار یا خراب معیار کے سپرم آپ کے کامیاب قدرتی حمل کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔فیلوپین ٹیوب کی رکاوٹ: بند یا خراب شدہ فیلوپین ٹیوبیں سپرم کو انڈے تک پہنچنے سے روک سکتی ہیں یا انڈے کو بچہ دانی تک پہنچنے سے روک سکتی ہیں۔