اسپرے نہ ہونے سے ڈینگو کے کیسز میں اضافے کا امکان

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -24 AUG      

دربھنگہ(فضا امام) 24 اگست:- ڈینگو نے دستک دیے تین دن گزرنے کے باوجود شہر میں مریض کی موجودگی سے محکمہ صحت لاعلم ہے۔ ڈینگو سے متاثر لکشمی ساگر کی 28 سالہ خاتون کے گھر کے ارد گرد نہ تو اسپرے کیا گیا اور نہ ہی فوگنگ کی گئی، جو ڈی ایم سی ایچ کے شعبہ طبی میں زیر علاج ہے۔ دو روز سے جاری بوندا باندی سے شہر کے کئی علاقوں میں گڑھوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ فوگنگ اور اسپرے نہ ہونے سے ڈینگو کا خطرہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ سال ڈی ایم سی ایچ میں ڈینگو کے 135 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ ان مریضوں میں سے بہت سے ایسے بھی تھے جن کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی۔ ڈینگو کیسز میں اضافے کے خدشے کے باوجود شہر کے بیشتر محلوں میں تاحال فوگنگ شروع نہیں کی گئی۔ کارپوریشن ہولڈنگ ٹیکس کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرتی ہے۔ تاہم لوگ بنیادی سہولیات کے لیے ترس رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر میں جنگی بنیادوں پر فوگنگ نہ کی گئی تو ڈینگو کے کیسز میں اضافے کا امکان ہے۔ سٹی منیجر نے بتایا کہ کارپوریشن کے پاس 24 نئی اور تین پرانی فوگنگ مشینیں ہیں۔ تمام 48 وارڈز میں باقاعدہ فوگنگ کی جائے گی۔ڈی ایم سی ایچ میں ڈینگو کے علاج کے لیے ٹھوس نظام موجود ہے۔ بلڈ بنک میں سیپریٹر مشین جو کئی دنوں سے بند پڑی تھی ٹھیک کر دی گئی۔ مشین ٹھیک ہونے کے بعد پلازما اور پلیٹ لیٹس مقدار میں دستیاب ہیں۔ دوسری جانب ڈی ایم سی ایچ میں ڈینگو کی تیز رفتار جانچ کے لیے کٹس بھی دستیاب کرادی گئی ہیں۔ ساتھ ہی دربھنگہ میڈیکل کالج کے مائیکروبائیولوجی ڈپارٹمنٹ میں جانچ کا مضبوط نظام موجود ہے۔ شعبہ طب میں علاج کے لیے 40 بستر مختص کئے گیے ہیں۔