TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -22 AUG
اسلام آباد،22اگست: صدر عارف علوی نے اپنے سیکریٹری وقار احمد کو برطرف کردیا ۔ کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ دواہم بلزکے بارے میں جو تنازع کھڑا ہوا ہے اس میں اس کا بڑا ہاتھ ہے اور ان کی جگہ انہوں نے حمیر احمد کو مقررکیا لیکن انہو ں نے اس عہدے پر کام کرنے سے معذرت کرلی ۔ عارف علوی کے استعفیٰ کی مانگ زور پکڑ رہی ہے۔ اس اقدام کے پاس منظر میں وہ تنازع تھا جو دوسیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے حوالے سے صدرپاکستان عارف علوی نے شروع کیا تھا۔ شام کو آکربتایا کہ صدر کے احکامات کی تعمیل نہیں ہوسکی کیونکہ صدر نے یہ راستہ اپنے سیاسی محرکات اور حکومتی عہدیداروں کو ’ سیاسیانے‘ کی خواہش کے تحت اپنایا۔وقار احمد ایک اور دیانتدار افسر ہیں جو سیکریٹریٹ گروپ سے ہیں اور بائیسویں گریڈ کے افسر ہیں اور انہوں نے صدر پاکستان عارف علوی کے موقف کو کھلے بندوں چیلنج کیاہے۔ صدر نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ اس پیشرفت پر جب ایوان صدر کے پریس سیکریٹری سے تبصرے کیلیے کوشش کی گئی تو وہ دستیاب نہیں ہوسکے۔ دریں اثنا ذرائع نے کہا ہے کہ قومی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد الیکشن کمیشن ا?ف پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پوسٹنگ نہیں ہوسکتی۔تین دن قبل بڑے پیمانے پر ہونے والی تبدیلیوں جن میں صوبائی چیف سیکریٹری اور وفاقی سیکرٹریوں کی بڑی تعداد تبدیل کر دی گئی اور انہیں کہا گیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کریں۔ مسز حمیرا احمد جنہیں پہلے صدرکی پرنسپل سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کیلیے کہا گیا تھا انہوں نے یہ اسائنمنٹ اپنی درخواست پرچھوڑ دی اور انہیں وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی لگایا گیا ہے۔ بعدازاں انہیں سیکرٹری نارکوٹکس ڈویڑن لگا دیا گیا۔ وہ ایک باوقار افسر خیال کی جاتی ہین اور ان کے پاس اپنے فرائض انجام دینے کی مہارت موجود ہے۔ ذرائع نے یاددلایا کہ پاکستان کے صدر مملکت کے پاس کسی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا استحقاق نہیں ہے۔ کسی بھی تبدیلی کیلیے انہیں حکومت سے رابطہ کرنا ہوتا ہے اور ذرائع نے اپنی بات میں اضافہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت پر یہ لازم بھی نہیں ہے کہ ان ( صدر مملکت) کی درخواست مانے۔